عدنان فاروق
گذشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک کلپ ٹرینڈ کرتا رہا جس میں اداکارہ عفت عمر معروف اداکار نعمان اعجاز کا انٹرویو کر رہی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں نعمان اعجاز بڑے فخر سے اپنی شاندار اداکاری کی مہارت کا ثبوت پیش کرتے ہوئے عفت عمر کو بتاتے ہیں کہ وہ اپنی بیوی کو دھوکا دیتے ہیں اور ان کے کئی معاشقے چل رہے ہیں مگر ان کی اہلیہ کو بالکل پتہ نہیں چلتا۔
اس کے بعد عفت عمر نعمان اعجاز سے می ٹو موومنٹ بارے سوال کرتی ہیں۔ اس سوال کے جواب میں نعمان اعجاز کلین شیو طالبان کا روپ دھار لیتے ہیں۔
پہلے تو وہ اس موومنٹ کو یہ کہہ کر رد کرتے ہیں کہ اگر مردوں پر غلط الزام لگا دئیے جائیں تو کیا نتیجہ نکلے گا؟ اسی بنیاد پر وہ مزید فرماتے ہیں کہ یہ ساری تحریک در اصل دین سے دوری کا نتیجہ ہے۔
سب سے مضحکہ خیز صورت حال تو وہ ہوتی ہے جب پاکستانی اداکار تبلیغی بن جاتے ہیں۔ کوئی ان صاحب سے پوچھے کہ بھائی! کیا آپ کا سارا شو بز والا کاروبار ہی مولوی حضرات کے مطابق’دین سے دوری‘نہیں کہلاتا؟ پھر یہ کہ: کیا بیوی کو دھوکے دینا ’دین سے دوری‘ کا نتیجہ نہیں؟گویا میرے لئے میرا دین، میری بیوی کے لئے بھی میرا دین۔
اگر کسی نے پاکستانی مڈل کلاس، بالخصوص مردوں، کی منافقت ایک کلپ میں دیکھنی ہو تو یہ کلپ ضرور دیکھئے کیونکہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کیسے اپنے مفاد پر دین کا غلاف چڑھایا گیا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ اس ویڈیو کلپ میں حقیقت نے فکشن کو بھی مات دے دی ہے۔