(پریس ریلیز) امریکہ کی معروف ترقی پسند تنظیم ساؤتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں عورتوں کے خلاف تشدد انتہائی تشویشناک حد تک بڑھ چکاہے اوخطے کی حکومتوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس کی روک تھام کے لئے فوری اقدامات کریں۔
تنظیم کی جانب سے جاری ہو نے والی ایک پریس ریلیز کے مطابق گزشتہ ہفتے ہونے والے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا ئی ملکوں میں خواتین کی زندگی کو غیرمحفوظ بنا دیا گیا ہے اور اس انتہائی تشویش ناک صورت حا ل کے پیش نظر ارباب اقتدار کواپنی پالیسیوں اور عدالتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔
تنظیم کے صدر امیر لا کھانی نے اجلاس میں کہا کہ ”جنوبی ایشیا خواتین اور خصوصی طورپر غریب اور نچلی ذات کی عورتوں کے لئے انتہائی غیر محفوظ ہوگیا ہے۔ علاقے کے آٹھ ملکوں میں خواتین پر جنسی زیادتی، تشدد اور ہلاکتوں کی تعداد اب خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے جس پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔“
حال ہی میں انڈیا کی ریاست اتر پردیش میں ایک دلت لڑکی کو جنسی زیادتی کے بعد ہلاک کردیا گیاتھاجو یوپی میں گزشتہ دومہینوں کے دوران اس قسم کا پانچواں واقعہ تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق پچھلے سال انڈیا میں جنسی زیادتی کے 88 واقعات ہوئے تھے۔
پاکستان میں بھی ستمبر میں ایک خاتون کا لاہور کے قریب شاہراہ پر کار رکنے کے بعد ان کے بچوں کے سامنے گینگ ریپ کیا گیاتھا۔ اسی طرح، کراچی میں ایک پانچ سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد اس کے جسم کو آگ لگا دی گئی تھی۔
اطلاعات کے مطابق پاکستان میں گزشتہ چند سالوں میں ریپ کے بے انتہا واقعات رپورٹ کئے گئے لیکن اس کے علاوہ بڑی تعداد میں تشدد اور ریپ کا شکا ر ہونے والی خواتین کے واقعات رپورٹ نہیں ہوئے جنہیں خاموش کر دیا گیا۔ پاکستان میں ہیومن رائٹس کمیشن کی ایک رپورٹ کے مطابق 2019ء میں ہونے والے قتل کے واقعات میں 46 فیصد کا تعلق آنر کلنگ سے تھا۔ ان واقعات میں مجرمین کو شاذو نادر ہی سزا ملتی ہے۔
تنظیم کے بورڈ آف ڈائرکٹرز نے قرادادمیں کہاہے کہ ”جنوبی ایشیا میں بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات کے پس پردہ عورتوں کے خلاف سماجی، قانونی اور معاشرتی ناانصافیوں کے رویے کارفرما ہوتے ہیں جن کے تحت انہیں دوسرے درجے کی شہری سمجھا جاتا ہے۔“ قرارداد کے مطابق جدید دور میں شہریوں کی نصف آبادی کو زیر نگیں رکھ کرکوئی ملک ترقی کی منزلیں طے نہیں کر سکتا۔
اجلاس میں تنظیم کے ایگزیکٹو ڈائرکٹر ڈاکٹر قیصرعباس کے علاہ بورڈکے ارکان آفتاب صدیقی، ٖفیاض حسن، عروب اقبال، راجہ مظفر، راجہ زاہد خانزادہ اور توصیف کمال نے شرکت کی۔