خبریں/تبصرے

ایرانی نژاد سویڈش سکالر احمد رضا جلالی کی سزائے موت پر عملدرآمد روکا جائے: ایمنسٹی انٹرنیشنل

سٹاک ہولم (نامہ نگار) انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایرانی نژاد سویڈیش سکالر احمد رضا جلالی کی سزائے موت اور قید تنہائی پر عمل درآمد فوری طو پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ڈپٹی ڈائریکٹر برائے مشرقِ وسطی و شمالی افریقہ ڈیانا الٹاہاوی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ احمد رضا جلالی کی سزائے موت پر عمل درآمد کیلئے قید تنہائی میں منتقل کرنیکا حکام کا ہدایت نامہ باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین سمیت انسانی حقوق کی تنظیم کی طرف سے بارہا احمد رضا جلالی کی سزائے موت کو منسوخ کرنے کے مطالبے کے باوجود ایرانی حکام نے سزا پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا ہے، فوری طور پر احمد رضا جلالی کو پھانسی دینے اور انکے زندہ رہنے کے حق پر حملہ روکنا چاہیے۔

انہوں نے بیان میں عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ تہران میں اپنے سفارتخانوں کے ذریعے فوری طور پر مداخلت کریں اور احمد رضا جلالی کی زندگی کو بچانے کیلئے اقدامات کریں۔

احمد رضا جلالی ایک انچاس سالہ ایرانی نژاد سویڈیش شہری ہیں۔ انہوں نے ایمرجنسی میڈیسن میں سپیشلائزیشن کر رکھی ہے اور لیکچرر اور ریسرچر ہیں۔ انہیں ’فساد فی الارض‘ کے جرم میں تہران کی ایک عدالت نے اکتوبر 2017ء میں سزائے موت سنائی تھی۔ عدالت نے انکے جیل میں دیئے گئے اعترافی بیانات کی بنیاد پر یہ سزا سنائی جن کے بارے میں احمد رضا جلالی کا کہنا ہے کہ انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنا کر وہ بیانات لئے گئے، انہیں وکیل تک کی رسائی نہیں دی گئی۔ انکو پھانسی دینے، جان سے مار دینے، انکے سویڈن میں رہائش پذیر بیوی بچوں کو نقصان پہنچانے اور ایران میں رہائش پذیر انکی والدہ کو نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دیکر یہ اعترافی بیانات حاصل کئے گئے جن کی بنیاد پر عدالت نے انہیں سزا سنائی ہے۔

اگست 2017ء میں جیل سے لکھے گئے ایک خط میں احمد رضا جلالی نے کہا کہ ان کے خلاف یہ اقدامات صرف اور صرف اس لئے کئے جا رہے ہیں کیونکہ انہوں نے یورپی اداروں میں اپنی علمی تعلقات کا استعمال کر کے ایران کیلئے جاسوسی کرنے سے انکار کیا تھا۔

 پچھلے ہفتےسویڈن کی حکومت نے بھی ایران سے احمد رضا جلالی کو پھانسی دینے کا فیصلہ واپس لینے کی اپیل کی تھی جسے ایران کی طرف سے مسترد کر دیا گیا ہے۔

دسمبر 2017ء کے بعد احمد رضا جلالی کے وکلا نے دو درخواستیں سزا پر نظر ثانی کیلئے دائر کیں لیکن دونوں کو مسترد کر دیا گیا۔ نومبر میں اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ نے بھی احمد رضا جلالی کی فوری رہائی اور معاوضے فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

جمعرات کے روز سویڈش وزارت خارجہ کے باہر سیاسی کارکنوں اور اکیڈیمکس نے بھی مظاہرہ کیا اور سویڈش حکومت سے مطالبہ کیا کہ احمد رجا جلالی کی رہائی کے لئے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts