لاہور (جدوجہد رپورٹ) ہفت روزہ ’دی فرائیڈے ٹائمز‘ نے اپنی تازہ اشاعت میں دعویٰ کیا ہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان کو یہ تجویز سوجھی کہ ٹیلی ویژن چینلوں پر کام کرنے والی تمام خواتین اینکر پرسنز سر پر دوپٹہ اوڑھ کر سکرین پہ نمودار ہوں۔
اس سلسلے میں انہوں نے اطلاعات و نشریات کے لئے اپنے مشیروں کا اجلاس بلایا مگر ان کی اس تجویز پر ان کی اپنی ٹیم نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ مشیران کا خیال تھا کہ یہ پابندی ممکن نہیں ہے۔
خبر کے مطابق جب عمران خان نے اس پابندی پر اصرار کیا تو انہیں بتایا گیا کہ اس پابندی کے خلاف عالمی سطح پر اعتراضات ہو سکتے ہیں، انسانی حقوق کے گروپ اس کی مخالفت کریں گے۔ انہیں بتایا گیا کہ میڈیا تو شائد مزاحمت نہ کرے مگر سوشل میڈیا پر بہت شور مچے گا۔ ان اعتراضات کے بعد وزیر اعظم نے اپنی تجویز واپس لے لی۔
یاد رہے جنرل ضیا الحق کے مارشل لا کے دوران اینکر پرسنز کے لئے لازمی قرار دیا گیا تھا کہ وہ سر پر دوپٹہ اوڑھ کر سکرین پہ نمودار ہوں۔ ٹیلی ویژن میزبان مہتاب راشدی پر اس لئے پی ٹی وی پر پابندی لگا دی گئی کہ انہوں نے یہ پابندی قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔