خبریں/تبصرے

اسلام آباد میں احمد شاہ مسعود کی بجائے ملا عمر کے نام سڑک منسوب ہونی چاہئے تھی: پی پی پی

لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان پیپلزپارٹی کے ممبر قومی اسمبلی غلام علی تالپور نے اسمبلی فلور پر حکومت سے سوال کیا ہے کہ اسلام آباد میں ’بھارتی خفیہ ادارے را کے اتحادی احمد شاہ مسعود کے نام پر سڑک کو کیوں منسوب کیا جا رہا ہے جبکہ پاکستان کے اتحادی ملا عمر کے نام کوئی سڑک منسوب نہیں کی گئی‘۔

روزنامہ ڈان کے مطابق انکا کہنا تھا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں ایک سڑک کانام احمد شاہ مسعود کے نام پر رکھا گیا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ’وہ افغان مجاہدین کا حصہ تھے جنہیں پاکستان کی حمایت حاصل تھی لیکن بعد میں انہوں (احمد شاہ مسعود) نے پاکستان کے خلاف ہو کر بھارت اور را کے ساتھ روابط قائم کئے اور مرتے دم تک پاکستان مخالف رہے۔ میں حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ وہ پاکستان مخالف شخص کے نام پر سڑک کا نام کیوں رکھ رہی ہے۔‘

غلام علی تالپور کا کہنا تھا کہ ’وفاقی دارالحکومت میں کسی بھی سڑک کا نام ملا عمر کے نام پر نہیں رکھا گیا جو پاکستان کے حلیف رہے اور ریاست کے سربراہ بھی رہے۔‘

بعد ازاں وفاقی وزرا نے ایوان میں بات کی لیکن غلام علی تالپور کے پوچھے گئے سوالوں کا کوئی جواب نہیں دیا۔

تاہم سی ڈی اے ذرائع نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ وزارت داخلہ کو بتایا گیا ہے کہ اصولوں کے مطابق سڑکوں کا نام ریاستوں کے سربراہ کے نام پر رکھا جا سکتا ہے اور احمد شاہ مسعود کبھی بھی ریاست کے سربراہ نہیں رہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ فی الحال شاعر جوش ملیح آبادی اور صحافی زاہد ملک کے نام پر سڑکوں کے نام کی منظوری کیلئے سمری کابینہ کی کمیٹی کو ارسال کی گئی ہے۔ تاہم احمد شاہ مسعود کے حوالے سے کوئی سمری نہیں ارسال کی گئی۔

واضح رہے کہ رواں سال فروری میں مرحوم افغان رہنما کے بھائی احمد ولی مسعود نے وزیراعظم عمران خان سے احمد شاہ مسعود کے نام پر اسلام آباد میں ایک گلی کا نام منسوب کرنے کی درخواست کی تھی جس پر وزیراعظم نے غور کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

وزارت خارجہ نے یہ منصوبہ وزارت داخلہ کے سپرد کیا تھا۔ سیکرٹری خارجہ نے ایک سرکاری خط کے ذریعے وزارت داخلہ سے حتمی منظوری کیلئے وزیراعظم کو سمری منتقل کرنے سے قبل سی ڈی اے سی ان پٹ حاصل کرنے کو کہا اور وزارت داخلہ نے گزشتہ ماہ سمری پر سی ڈی اے کا تبصرہ طلب کیا تھا۔

احمد شاہ مسعود کو 20 سال قبل ہلاک کیا گیا تھا وہ سوویت جنگ کے دوران پاکستان میں مقیم رہے اور ان کے والد کی تدفین بھی پشاور میں ہی کی گئی ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts