راولپنڈی (جدوجہد رپورٹ) انٹرمیڈیٹ امتحانات کی منسوخی کیلئے احتجاج کے دوران گرفتار ہونے والے تینوں طلبہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا گیا ہے تاہم طلبہ کو ضمانت منظور ہونے کے باوجود رہا نہیں کیا جا سکا۔ علی شفاعت، عمار الطاف ستی اور عبدالمقیت منان کو راولپنڈی جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔
راجہ عمیر ایڈووکیٹ نے ’روزنامہ جدوجہد‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے ”جمعرات کے روز تینوں طلبہ کی درخواست ضمانت مقامی عدالت میں دائر کی گئی تھی۔ عدالت نے درخواست ضمانت منظور کر لی تھی جس کے بعد مچلکے جمع کروا کر طلبہ کو رہا کرنے کا حکم جاری ہو چکا تھا۔ تاہم انکی رہائی کیلئے روبکار فراہم نہیں کی گئی جس کی وجہ سے وہ رہا نہیں ہو سکے۔ آج امید ہے کہ وہ رہا ہو جائیں گے۔“
انکا کہنا تھا کہ ”جمعرات کے روز ہم شام 5 بجے تک دفاتر میں انتظار کرتے رہے لیکن روبکار نہیں فراہم کی گئی۔“
ادھر طلبہ کی گرفتاری اور امتحانات کے انعقادکے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں طلبہ امتحانات کے انعقاد کے حوالے سے حکومتی اعلانات اور دعوؤں کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں اور ساتھ ہی گرفتار کئے جانے والے ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ منگل کے روز اسلام آباد پریس کلب سے طلبہ نے انٹرمیڈیٹ امتحانات کی منسوخی کیلئے پریڈ گراؤنڈ کی طرف احتجاجی مارچ شروع کیا تھا اور پریڈ گراؤنڈ میں دھرنا دینے کا اعلان کر رکھا تھا، تاہم پولیس نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے طلبہ کو منتشر کر دیا تھا۔ پولیس نے علی شفاعت، عمار الطاف اور عبدالمقیت منان کو موقع سے ہی گرفتار کر لیا تھا۔ رات گئے گرفتار طلبہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی اور بدھ کے روز تاخیر سے ورثا کو ایف آئی آر فراہم کی گئی جس کی وجہ سے گرفتار طلبہ کی ضمانت کیلئے اقدامات نہیں کئے جا سکے۔ جمعرات کے روز گرفتار طلبہ کی رہائی کیلئے درخواست ضمانت مقامی عدالت میں پیش کی گئی جسے منظور کر لیا گیا۔ تاہم ابھی تک طلبہ رہائی کے منتظر ہیں۔