خبریں/تبصرے

جلال آباد میں افغان پرچم لگانے پر 3 ہلاک، قندھار میں 4 سابق فوجی قتل

حارث قدیر

طالبان کے جھنڈے کی جگہ افغانستان کا پرچم لگانے کی کوشش کرنے والے مجمع پر طالبان جنگجوؤں کی فائرنگ سے 3 ہلاک جبکہ 12 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ جبکہ قندھار میں طالبان نے 4 افغان فوج کے سابق کمانڈرز کو ہلاک کر دیا ہے۔ خوست میں بھی شہریوں نے طالبان کا پرچم ہٹا کر افغانستان کا قومی پرچم لہرا دیا ہے۔

بدھ کے روز افغانستان کے شہر جلال آباد سے خبریں سامنے آئیں کہ افغانستان کا پرچم لگانے کی کوشش کرنے والے مجمع پر طالبان جنگجوؤں نے فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک جبکہ 12 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر اس واقع کی ویڈیو بھی گردش میں ہے۔ پنجووک افغان نیوز کے فیس بک پیج سے چلائی جانیوالی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ احتجاج کرنے والے اور پرچم لگانے کی کوشش کرنے والے مجمع پر طالبان جنگجوؤں کی جانب سے فائرنگ کی جا رہی ہے۔

رائٹرز کے مطابق مقامی لوگ شہر کے ایک چوراہے پر قومی پرچم لگانا چاہ رہے تھے۔ افغانستان میں موجودہ قومی پرچم کے حق میں مظاہرے کیے جا رہے ہیں جن میں احتجاج کرنے والے افراد موجودہ پرچم کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

افغان صوبہ خوست میں سیکڑوں مظاہرین نے مرکزی چوراہے سے طالبان کا پرچم اتار کر افغانستان کا قومی پرچم لگا دیا ہے۔ مظاہرین نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان کا سہ رنگا پرچم تبدیل نہ کریں۔ ’زاویہ نیوز‘ کے مطابق اس موقع پر سیکڑوں افراد شہر کے مرکزی چوراہے کے ارد گرد احتجاج میں موجود تھے۔

ادھر قندھار سے سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں طالبان جنگجوؤں کو افغان فوج کے 4 سابق کمانڈر کو قتل کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ ویڈیو ’افغان ٹائمز‘ کے فیس بک پیج سے سامنے آئی اور دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو رہی ہے۔

Haris Qadeer
+ posts

حارث قدیر کا تعلق پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے راولا کوٹ سے ہے۔  وہ لمبے عرصے سے صحافت سے وابستہ ہیں اور مسئلہ کشمیر سے جڑے حالات و واقعات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔