لاہور (جدوجہد رپورٹ) کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ انہیں جیل سے نکال کر سہالہ ریسٹ ہاؤس میں ٹھہرایا گیا ہے، جہاں ٹی ایل پی کے اہم عہدیداران بھی ان کے ہمراہ موجود ہیں۔
معروف صحافی اسد علی طور نے اپنے ’وی لاگ‘ میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ سعد رضوی کو جیل سے نکال کر لاہور سے اسلام آباد لایا گیا تھا جہاں جمعرات کے روز وزارت داخلہ میں ان کے ساتھ مذاکرات کئے گئے۔ تاہم بعد ازاں انہیں سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقل کیا گیا ہے جہاں وہ اپنے اہم عہدیداران کے ہمراہ بیٹھ کر اپنا مارچ مانیٹر کر رہے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ ماضی کی تاریخ گواہ ہے کہ کالعدم جماعت نے کبھی بھی حکومت کی بات نہیں مانی اور ہمیشہ حکومت نے ہی ان کے آگے گھٹنے ٹیکے ہیں۔ ہمیشہ پولیس اہلکاروں کے خون کو اس جماعت کے سامنے حکومت نے سرنڈر کیا ہے۔
تاہم انکا کہنا تھا کہ یہ جماعت ہر مرتبہ ایک مخصوص وقت میں ہی احتجاج کیلئے باہر نکل آتی ہے، اسے اتفاق کہا جائے یا پھر منصوبہ بندی لیکن ہمیشہ پاکستان میں ایک ہی جیسے حالات کے پیدا ہوتے ہی یہ جماعت سڑکوں پر نکل آتی ہے۔ ہمیشہ اس جماعت کا احتجاج جلاؤ گھیراؤ پر مبنی ہوتا ہے لیکن پاکستان سے باہر یہ عمل نہیں کیا جاتا۔
جمعرات کے روز برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن لندن کے باہر بھی اس جماعت نے احتجاج کیا لیکن انتہائی پر امن طور پر اس احتجاج کا انعقاد کیا گیا تھا۔