لاہور (جدوجہد رپورٹ) کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی جانب سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی طرف مارچ ایک مرتبہ پھر شروع ہو چکا ہے۔
’جیو نیوز‘ کے مطابق حکومتی ہدایات کے بعد پولیس نے کالعدم تنظیم کے کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی ہے جبکہ مظاہرین نے جواب میں پتھراؤ شروع کر رکھا ہے۔
پنجاب پولیس کے مطابق سادھوکی کے مقام پر جھڑپوں کے دوران 4 پولیس اہلکار ہلاک جبکہ متعدد مظاہرین اور پولیس اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔ احتجاج کی وجہ سے مقامی آبادی شدید متاثر ہو رہی ہے جبکہ جی ٹی روڈ پر ٹریفک معطل ہو چکی ہے۔
6 روز سے جاری احتجاج کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ پولیس نے مارچ کے شرکا کو روکنے کیلئے راستے بلاک کر رکھے ہیں۔
احتجاج کے آغاز سے اب تک 5 پولیس اہلکار مارے گئے ہیں، متعدد پولیس اہلکار زخمی ہو چکے ہیں جبکہ مظاہرین کی جانب سے پولیس کی گاڑیاں بھی جلائی گئی ہیں۔
راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی سکیورٹی کے سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ پولیس نے اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والی مرکزی شاہراہیں سیل کر دی ہیں۔ ٹریفک جام کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات اور مریضوں کا ہسپتالوں تک پہنچنا بھی مشکل ہو چکا ہے۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے کالعدم تنظیم کے مطالبات ماننے سے انکار کر دیا ہے اور راستے بند کرنے والوں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی ہے۔ قبل ازیں ٹی ایل پی کی جانب سے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔