راولاکوٹ (نامہ نگار) جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن نے مہنگائی مخالف ریاست گیر تحریک کا آغاز کر دیا ہے، اس سلسلے میں پہلا احتجاجی مظاہرہ جمعہ کے روز کھائی گلہ شہر میں منعقد کیا گیا۔ احتجاجی ریلی میں کثیر تعداد میں نوجوانوں اور عام شہریوں نے شرکت کی اور پٹرولیم مصنوعات، اشیا خورونوش اور زندگی بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں ہونیو الے ہوشربا اضافے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا۔
احتجاجی ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے سابق چیف آرگنائزر تنویر انور، مرکزی رہنما واجد خان، چیئرمین سٹڈی سرکل ڈاکٹر سعد الحسن، آرگنائزر پوسٹ گریجویٹ کالج یونٹ حنان بابر، سابق ضلعی چیئرمین سبحان عبدالمالک اور دیگر رہنماؤں نے مہنگائی کے خلاف احتجاجی تحریک کو ریاست بھر کے تمام شہروں میں پھیلانے کے عزم کا اظہار کیا۔
مقررین کا کہنا تھا کہ سرمایہ دارانہ نظام اپنی طبعی عمر پوری کر چکا ہے، نظام کے بحران کا بوجھ محنت کش طبقے اور غریب عوام پر مسلط کرنے کی پالیسیاں اپناتے ہوئے حکمران عالمی سامراجی اداروں کے سامنے سر نگوں کئے ہوئے ہیں۔ سامراجی اداروں کی ایما پر سامراجی قرضوں کی واپسی اور حکمرانوں کی لوٹ مار کو جاری رکھنے کیلئے غریب عوام کو قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔
اس ملک میں ٹیکس صرف غریب اور محنت کش عوام دیتے ہیں، حکمران طبقات غریب عوام کے ٹیکسوں پر لوٹ مار کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کالی اور اندھی دولت کے انبار لگانے میں مصروف ہیں۔ تبدیلی کے نام پر عوام کے ساتھ ایک دھوکہ اور فراڈ کیا گیا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ حکمرانوں کے چہرے تبدیل کرنے سے کوئی تبدیلی نہیں آنے والی ہے۔ عوام کا خون نچوڑنے والے نظام کو تبدیل کرنے سے ہی حقیقی تبدیلی آ سکتی ہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن جدید سائنسی سوشلزم کے نظریات کی بنیاد پر یہ یقین رکھتی ہے کہ ایک انقلاب کے ذریعے سرمایہ دارانہ نظام کا خاتمہ کرنے اور محنت کش طبقے کے جمہوری اقتدار کے علاوہ ان تمام مسائل کا حل ممکن نہیں ہے۔ محنت کش طبقے کو اپنی نجات کا اوزار خود ہی بننا ہو گا۔ ہم اس نظام کے خلاف جدوجہد کو حتمی فتح تک جاری و ساری رکھیں گے۔
مقررین نے مطالبہ کیا کہ فی الفور پٹرولیم مصنوعات پر دہرے اور تہرے ٹیکسوں کا خاتمہ کیا جائے، عوام کو پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دیتے ہوئے قیمتوں میں 50 فیصد سے زیادہ کمی کی جائے، اشیا خورونوش کی قیمتوں میں فوری طور پر کمی کرتے ہوئے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے اور زندگی بچانے والی ادویات میں کیا جانیوالا اضافہ فی الفور واپس لیا جائے۔