فاروق سلہریا
ایک تازہ جائزے کے مطابق 67 ارب پتی افراد نے امریکہ کی صدارتی دوڑ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدواروں کو چندہ دیا ہے۔اس وقت بیس امیدوار اس دوڑ میں شریک ہیں۔ چار امیدواروں کو ان 67 ارب پتی لوگوں کی طرف سے کوئی پیسہ نہیں ملا۔ ان چار میں سوشلسٹ امیدوار برنی سانڈرز بھی شامل ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ برنی سانڈرز کو سب سے زیادہ عام لوگوں کی طرف سے چندہ مل رہا ہے۔ 30 جولائی تک ان کو 746000 افراد کی طرف سے چندہ مل چکا تھا۔
ارب پتی افراد کی زیادہ تعداد پیٹ بٹیگیگ (Pete Buttigieg) کی حمایت کر رہی ہے۔ انہیں 24 ارب پتی افراد کی جانب سے فنڈنگ ملی ہے۔ ڈیموکریٹک امیدواروں میں سب سے زیادہ نیو لبرل ایجنڈا انہی کی طرف سے پیش کیا گیا ہے۔ ان کی حمایت میں سامنے آنے والے ارب پتی لوگوں میں نیٹ فلکس کے مالک بھی ہیں جنہوں نے گزشتہ سال ایک ڈالر بھی ٹیکس نہیں دیا تھا۔ بلیک سٹون نامی کمپنی کے وائس چیئرمین ہیملٹن جیمز بھی ان کی حمایت کر رہے ہیں۔ بلیک سٹون پر لوگوں کو بے گھر کرنے کا الزام ہے۔
اس فہرست میں دوسرے نمبر پر کوری بوکر (Cory Booker) ہیں۔ انہیں 18 ارب پتی لوگوں کی مدد ملی ہے۔ ان کی مدد کرنے والوں میں بل گیٹس بھی شامل ہیں جو دنیا کے دوسرے امیر ترین فرد ہیں۔ موصوف دنیا بھر میں خیراتی ادارے چلاتے ہیں تا کہ غریب لوگوں کی مدد کی جا سکے مگر الیکشن میں ایک ایسے امیدوار کو مدد دے رہے ہیں جو غربت پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ گوگل کے سی ای او ایرک شمڈ اور لنکڈ اِن(LinkedIn) کے بانی ریڈ ہوفمین بھی کوری بوکر کی مالی مدد کر رہے ہیں۔
اس فہرست میں تیسرے درجے پر کمالہ ہیرس ہیں۔ انہیں 17 ارب پتی امریکی فنڈنگ دے رہے ہیں۔ ان کو پیسے دینے والے نمایاں ارب پتی افراد میں اسٹیو جاب کی بیوہ لارین اسٹیو جاب کے علاوہ اسٹار وارز کے خالق جارج لوکاس بھی شامل ہیں۔
جائزے کے مطابق ارب پتی لوگوں کا چندہ ان امیدواروں کو مل رہا ہے جو نیو لبرل ایجنڈا پیش کر رہے ہیں۔اس کے نتیجے میں دو باتیں قابل غور ہیں۔ ایک یہ کہ جن چار لوگوں کو ارب پتی افراد نے فنڈ نہیں کیا ان میں سے تین لوگ اس دوڑ سے بہت جلد باہر ہو جائیں گے:نیو یارک کے میئر بِل ڈی پلاسیو، سابق سیکرٹری ہاوسنگ جولین کاسترو اور رکنِ کانگرس ٹِم ریان۔
دوسرا یہ کہ واحد امیدوار جو ارب پتی لوگوں کے فنڈنگ بائیکاٹ کے باوجود آگے جا رہا ہے اسے عام لوگوں کی حمایت حاصل ہے اور ایک گراس روٹ تحریک ”برنی سانڈرز کی تحریک“ چلا رہی ہے۔
Farooq Sulehria
فاروق سلہریا روزنامہ جدوجہد کے شریک مدیر ہیں۔ گذشتہ پچیس سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں۔ ماضی میں روزنامہ دی نیوز، دی نیشن، دی فرنٹئیر پوسٹ اور روزنامہ پاکستان میں کام کرنے کے علاوہ ہفت روزہ مزدور جدوجہد اور ویو پوائنٹ (آن لائن) کے مدیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت وہ بیکن ہاوس نیشنل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔