راولپنڈی (جدوجہد رپورٹ) مورخہ 11 جنوری 2022ء کو آر ایس ایف راولپنڈی/اسلام آباد کی آرگنائزنگ کمیٹی کا اجلاس 6th روڈ آفس میں منعقد ہوا جس میں 13 فروری کو راولپنڈی پریس کلب میں ہونے جا رہے ’عزمِ انقلاب طلبہ کنونشن‘ کی کمپئین کا باقائدہ آغاز کر دیا گیا۔ اس کمپئین کے ذریعے جڑواں شہروں میں موجود تمام تعلیمی اداروں اور ہاسٹلوں میں طالب علموں تک پہنچ کر طلبہ سیاست اور انقلابی متبادل کی بحث کو اتارنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس ضمن میں مختلف سرگرمیوں کاانعقاد بھی کرایا جائے گا۔
آج پورے ملک میں طلبہ تاریخی استحصال کا شکار نظر آتے ہیں۔ پچھلی چار دہائیوں سے جہاں ایک طرف طلبہ یونین اور طلبہ سیاست پر پابندی لگا کر اس ملک کے طلبہ کو سماج اور خاص طور پر تعلیمی اداروں کی فیصلہ سازی سے مکمل بے دخل کر دیا گیا ہے وہیں دوسری طرف تعلیم کی تیزی سے نجکاری کر کے اسے ایک منافع بخش دھندہ بنا دیا گیا ہے۔ جس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ آج یہ مہنگی تعلیم صرف ایک محدود اشرافیہ ہی خرید سکتی ہے اور اکثریتی غریب اور محنت کش عوام کے لیے اسکا تصور بھی ممکن نہیں۔
آج ہمارے تعلیمی ادرے کوئی تربیتی درسگاہیں نہیں جن میں سماج کے معمار پیدا ہو سکیں بلکہ ایسے ڈربے بن چکے ہیں جہاں گونگی، بہری اور اندھی مشینوں کی فوج تیار کر کے بیروزگاری کی منڈی میں دفن کر دی جاتی ہے۔ تقریر اور تحریر پر پابندیوں نے تخلیقی عمل کا گلہ گھونٹ دیا ہے جس کے باعث طلبہ کی ایک بڑی تعداد ذہنی بیماریوں کا شکار ہو چکی ہے اور پورا سماج تیزی کے ساتھ ’فکری دیوالیہ پن‘ کا شکار ہو رہا ہے۔ تعلیمی ادروں کو فوجی چھاؤنیاں بنا دیا گیا ہے جہاں آئے دن انتظامیہ طلبہ اور خاص طور پر طالبات کو حراساں کرتی ہے اور عزت نفس کو مجروح کیا جاتا ہے۔ پچھلے چالیس سال سے ریاستی پشت پناہی میں طلبہ کی گردنوں پر مختلف فسطائی غنڈہ گرد گروہوں اور تعلیمی نصاب کے ذریعے پورے تعلیمی نظام میں بدترین رجعت کا ایسازہر گھولاچکا ہے کہ کسی بھی قسم کی ترقی کا امکان تک پیدا نہیں ہوتا۔
اس تمام تر صورتحال کے اندر آر ایس ایف طلبہ کو سیاسی طور پر منظم کرنے کے عزم کو لے کر آگے بڑھ رہی ہے اور طلبہ یونین کی بحالی سے لے کر ہر بچے کو اس کی دہلیز پر مفت تعلیم کی فراہمی تک اپنی ناقابل مصالحت جدوجہدجاری رکھے گی۔
علم، جدوجہد، انقلاب!