لاہور (جدوجہد رپورٹ) ہفتے کے روز سعودی عرب میں 81 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ ایک ہی دن میں اتنی بڑی تعداد میں پھانسیوں کی مثال سعودیہ عرب کی اپنی تاریخ میں بھی نہیں ملتی۔
1980ء میں ایک ہی دن میں 63 افراد کو پھانسی دی گئی تھی۔ ان لوگوں پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک سال قبل مسجدالحرام پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی۔
ہفتے کے روز پھانسی پانے والے اکثر افراد پر داعش یا القاعدہ ہونے کا الزام تھا۔ بعض کو یمن کے خلاف جنگ میں یمن کی مدد دینے کا الزام تھا۔ پھانسی پانے والوں میں چند یمنی شہری اور شام کا ایک شہری بھی شامل ہیں۔
یاد رہے گذشتہ چند سالوں سے سعودی عرب اس وجہ سے خبروں میں تھا کہ وہاں ایسی اصلاحات کی جا رہی ہیں جس کے نتیجے میں بعض انفرادی آزادیاں دی جا رہی ہیں جبکہ موسیقی، سینما، عورتوں کی ڈرائیونگ وغیرہ پر مذہبی پابندیاں ختم ہو رہی ہیں۔ ایسے میں اتنی بڑی تعداد میں پھانسیاں مبصرین کے لئے حیرت کا باعث بنی ہیں۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یوکرین کی جنگ کی وجہ سے دنیا بھر کی توجہ اس جانب مبذول ہے اور اس دوران سعودی عرب میں ریکارڈ پھانسیاں دی گئی ہیں۔