خبریں/تبصرے

امریکی محکمہ انصاف اسرائیل میں شیریں ابو عاقلہ کے قتل کی تحقیقات کرائے: نیشنل پریس کلب واشنگٹن ڈی سی کا مطالبہ

قیصر عباس

(واشنگٹن ڈی سی) نیشنل پریس کلب واشنگٹن ڈی سی نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی نژاد الجزیرہ ٹی وی کی نامہ نگارٹر شیریں ابو عاقلہ کے قتل کی تحقیقات کرائے جنہیں اسرائیل میں گولی مارکر ہلاک کردیا گیا تھا۔ ہلاکت کے وقت وہ فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے کی رپورٹنگ کررہی تھیں اور فلسطینی ذرائع کے مطابق انہیں اسرائیلی فوج نے گولیوں کا نشانہ بنایا تھا۔

گزشتہ جمعرات کو کلب کی سالانہ تقریب میں شیریں کو کلب کا صدارتی ایوارڈ بھی دیا گیا جسے ان کی بھانجی لینا ابو عاقلہ نے وصول کیا۔ یہ ایوارڈ ہر سال ایک صحافی کو بہترین پیشہ ورانہ کارگردگی پر دیا جاتا ہے۔

ایوارڈ کا اعلان کرتے ہوئے ادارے کی صدر جین جوڈسن ’Jen Judson‘ نے کہا کہ شیریں کے بہیمانہ قتل پر کلب کے اراکین کو انتہائی تشویش ہے اور ہم اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قاتل کی نشاندہی کرکے اسے جلد سزا دی جائے تاکہ رپورٹر اور ان کے خاندان کے ساتھ انصاف کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ شیریں ایک امریکی شہری تھیں اور امریکی محکمہ انصاف کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس قتل کی مکمل تحقیقات کرے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ”تحقیقات سے ان محرکات کا سراغ لگایا جاسکے گا جن کے تحت رپورٹر کو قتل کیا گیا، ملزم یا ملزموں کو کیا سزا دی جائے اور قتل کا حکم کس نے دیا تھا۔ اس دوران ہماری کوشش یہ بھی ہے کہ ہم دوسرے صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔“ ان کے مطابق قتل کے وقت شیریں نے موثر حفاظتی لبا س اور ہیلمٹ پہنا ہوا تھاجس کے باوجود انہیں مہارت کے ساتھ خصوصی طورپر نشانہ بنا یا گیا۔

الجزیرہ ٹی وی واشنگٹن کے بیورو چیف عبدالرحیم نے اس موقع پر کہا کہ ”شیریں کا قتل ایک اسرائیلی گولی نے کیا تھا اور ہمارا ادارہ اپنی اس نامہ نگارکے قتل کا سراغ لگاکر ان کے خاندان کو انصاف دلانے کا تہیہ کئے ہوئے ہے۔“ ان کا کہنا تھا آج کے ماحول میں صحافیوں کودنیا میں ہر جگہ خطرات لاحق ہیں جن پر قابو پانے کے لئے ان کے قاتلوں کو کھلی چھٹی نہیں دی جا سکتی۔

تقریب سے پہلے ایک پریس کانفرنس میں لینا ابوعاقلہ نے کہا کہ ”شیریں ان کے لئے ایک رول ماڈل اور بہترین دوست تھیں اور ان کے قاتلوں کو سزادینا فلسطینیوں سے انصاف کے مترادف ہے۔“

مقتولہ ایک نامور رپورٹر کی حیثیت سے گزشتہ دو دہا ئیوں سے مشرق وسطیٰ میں کام کررہی تھیں اور قتل کے دن وہ جنین میں فلسطینی شہریوں پر اسرائیلی فوج کے حملے کی رپورٹنگ میں مصروف تھیں۔ مئی میں ان کی ہلاکت سے اب تک تین ماہ کے دوران کسی ملزم کی شناخت نہیں کی گئی ہے۔

Qaisar Abbas
+ posts

ڈاکٹر قیصر عباس روزنامہ جدو جہد کے مدیر اعلیٰ ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے صحافت کرنے کے بعد پی ٹی وی کے نیوز پروڈیوسر رہے۔ جنرل ضیا الحق کے دور میں امریکہ منتقل ہوئے اور وہیں پی ایچ ڈی کی ڈگری مکمل کی۔ امریکہ کی کئی یونیورسٹیوں میں پروفیسر، اسسٹنٹ ڈین اور ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں اور آج کل سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی میں ہیومن رائٹس پروگرام کے ایڈوائزر ہیں۔ وہ ’From Terrorism to Television‘ کے عنوان سے ایک کتاب کے معاون مدیر ہیں جسے معروف عالمی پبلشر روٹلج نے شائع کیا۔ میڈیا، ادبیات اور جنوبی ایشیا کے موضوعات پر ان کے مقالے اور بک چیپٹرز شائع ہوتے رہتے ہیں۔