خبریں/تبصرے

پشاور یونیورسٹی: پروفسیر کو نظریہ پاکستان سے وفاداری کے ثبوت دینا ہونگے

لاہور (جدوجہد رپورٹ) گورنرز انسپکشن ٹیم (جی آئی ٹی) خیبر پختونخوا نے پشاور یونیورسٹی کے پروفیسر کو 15 سوالات پر مبنی سوالنامہ ارسال کرتے ہوئے سوالات کے جوابات بمعہ ثبوت فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر جمیل احمد چترالی پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ایک سیاسی جماعت کے پالیسی ریسرچ ونگ کے رکن ہیں، پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے حمایتی ہیں، مسلح افواج اور پاکستان کی سالمیت کے خلاف مہم چلانے میں مصروف رہے ہیں اور نظریہ پاکستان کا مذاق اڑانے کی کوششوں میں مصروف رہے ہیں۔

گزشتہ ماہ 21 دسمبر کو ارسال کئے گئے سوالنامہ کے مطابق 15 دسمبر 2022ء کو پروفیسر ڈاکٹر جمیل احمد چترالی نے بیان ریکارڈ کروایا تھا۔ تاہم اب انہیں سوالنامہ ارسال کیا جا رہا ہے، جس کے انہیں جوابات ہمراہ دستاویزی ثبوت فراہم کرنا ہونگے۔

سوالات میں لکھا گیا ہے کہ جی آئی ٹی نے انہیں گورنرز سیکرٹریٹ کا خط فراہم کیا گیا، لیکن انہوں نے بیوقوفانہ، گمراہ کن اور نامکمل جوابات دیئے، جس کی بابت وضاحت کی جائے۔

ایک سیاسی جماعت کے پالیسی ریسرچ ونگ کے ممبر کے طور پر تعیناتی کی تصدیق یا تردید بھی مانگی گئی ہے۔ یہ سوال بھی پوچھا گیا ہے کہ آیا ایک سرکاری ملازم سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لے سکتا ہے یا نہیں؟

سوشل میڈیا اکاؤنٹس ٹویٹر اور واٹس ایپ کا تین سالہ ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔ یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ کیا آپ نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے سیاسی خیالات کا اظہار کیا، مسلح افواج کی قربانیوں کے خلاف، دیگر ریاستی اداروں اور پاکستان کی سالمیت کے خلاف خیالات کا اظہار کیا یا نہیں؟

ایک سوال میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی آف پشاور کی جانب سے فراہم کردہ سوچل میڈیا ریکارڈ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آپ پی ٹی ایم کے حمایتی ہیں، اس کی وضاحت کریں۔

یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ آپ کتنی مرتبہ پشاور یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر منتخب ہوئے ہیں اور کیا آپ کا فرینڈز گروپ سیاسی جماعت سے منسلک ہے، اس جماعت کا نام بھی لکھیں۔ پشاور یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کی ہڑتالوں میں سیاسی، علاقائی اور دیگر تنظیموں کے لوگ بھی موجود تھے؟

یہ سوال بھی پوچھا گیا ہے کہ آپنے نظریہ پاکستان کا مذاق کیوں اڑایا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے عدم اعتراض سرٹیفکیٹ کے بغیر بیرون ملک دورے سے متعلق بھی سوال پوچھا گیا ہے۔ پشاور یونیورسٹی میں بطور پروفیسر تعیناتی کے دوران مطلوبہ اہلیت اور تجربہ سے متعلق بھی سوال پوچھا گیا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts