خبریں/تبصرے

امریکہ: 29 سالہ سیاہ فام نوجوان کی پولیس تشدد سے ہلاکت کیخلاف ملک گیر احتجاج

لاہور (جدوجہد رپورٹ) ممفس پولیس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پولیس افسران کے ہاتھوں 29 سالہ سیاہ فام نوجوان ٹائر نکولس کو مہلک تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی باڈی کیم فوٹیج جاری کئے جانے کے بعدامریکہ بھر میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں۔

’این بی سی نیوز‘ کے مطابق مظاہرین میمفس، واشنگٹن ڈی سی، نیو یارک، اٹلانٹا، ٹیکساس سمیت 20 سے زائد ریاستوں میں سڑکوں پر نکل آئے۔

’اے پی‘ کے مطابق پولیس ترجمان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ وحشیانہ مارپیٹ اور گرفتار میں ملوث پولیس افسر کے خلاف تادیبی کارروائی کی گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق افسر پریسٹن ہیمفل کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

تاہم نکولس کے اہل خانہ میمفس میں ان پر تشدد کرنے اور گرفتاری کے وقت جائے وقوعہ پر موجود 5 دیگر پولیس افسران کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن انہیں ابھی تک برطرف یا چارج نہیں کیا گیا ہے۔

رواں ماہ 7 جنوری کو ہونے والے وقوعہ کی باڈی کیم ویڈیو فوٹیج جمعہ کے روز جاری کی گئی ہے۔ ویڈیو میں 5 پولیس اہلکاروں کو سٹین گن، لاٹھی اور مکوں کا استعمال کرتے ہوئے نکولس کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دکھاجا سکتا ہے۔

7 جنوری کی رات نکولس کو لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے کے شبہ میں روکا گیا تھا اور گرفتاری کے وقت انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ نکولس 3 روز تک ہسپتال میں زیر علاج رہے، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts