خبریں/تبصرے

برطانیہ: بادشاہت مخالف احتجاج کے خدشے میں 52 افراد گرفتار

لاہور (جدوجہد رپورٹ) برطانیہ کے بادشاہ چارلس اور ملکہ کیملا کی تاج پوشی کے موقع پر بڑے پیمانے پر بادشاہت کی مخالفت اور غلامی اور نو آبادیات کے معاوضے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔ تاہم میڈیا میں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اس احتجاج اور مخالفت کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

ادھر برطانوی پولیس نے شاہ چارلس کی تاجپوشی کے موقع پر ہفتے کے روز کم از کم 52 افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں بادشاہت مخالف متعدد کارکنان بھی شامل ہیں۔

’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق گرفتار کئے گئے افراد کا کہنا تھا کہ انہیں احتجاج شروع کرنے سے پہلے ہی حراست میں لیا گیا تھا۔ شاہ چارلس اور ان کی اہلیہ کیملا کو ویسٹ منسٹر ایبی میں ایک شاندار تقریب میں بادشاہ اور ملکہ کا تاج پہنایا گیا۔ اس تقریب پر 125 ملین ڈالر سے زائد لاگت کی توقع ظاہر کی گئی۔ شدید بحران کے پس منظر میں اس قدر شاہانہ تقریب تاج پوشی کو بھی ہدف تنقید بنایا جا رہا ہے۔

کیمبرج کی پروفیسر پریا گوپال کا کہنا ہے کہ ’بادشاہت میں بڑھتی ہوئی عدم دلچسپی کے باوجود مرکزی دھارے میں شامل برطانوی میڈیا میں تنقید کو نظر انداز کیا۔ میڈیا اور پولیس بنیادی طور پر بادشاہت پر تنقید اور تاج پوشی کے ارد گرد جو کچھ ہو رہا ہے، اسے دبانے میں ملی بھگت کر رہے ہیں۔‘

Roznama Jeddojehad
+ posts