لاہور (جدوجہد رپورٹ) اقتصادی سروے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دسمبر 2022ء تک 12.4 ملین سے زائد پاکستانی سرکاری طریقہ کار کے ذریعے 50 سے زائد ملکوں میں ملازمت کیلئے بیرون ملک جا چکے ہیں۔
بیرون ملک ملازمت کیلئے جانے والے پاکستانیوں کا 96 فیصد سے زائد رجسٹرڈ ورکرز خلیج تعاون کونسل کے ملکوں خاص طور پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں ہے۔
بیوروآف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے مطابق 2022ء میں 62 فیصد یعنی 5 لاکھ 14 ہزار 725 سے زائد پاکستانی محنت کش روزی کمانے کیلئے سعودی عرب گئے اور 15.5 فیصد متحدہ عرب امارات گئے ہیں۔
عمان میں 9.9 فیصد یعنی 82 ہزار 380، قطر میں 7 فیصد یعنی 57 ہزار 984، بحرین میں 1.6 فیصد یعنی 13 ہزار 652 اور ملائشیا میں 0.7 فیصد یعنی 6 ہزار 175 پاکستانی محنت کش بسلسلہ روزگار موجود ہیں۔
گزشتہ سالوں میں بیرون ملک جانے کیلئے رجسٹر ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد میں اضافے کا رجحان دیکھا گیا ہے۔2022ء کے دوران بیرون ملک جانے والے محنت کشوں میں سب سے زیادہ پنجاب سے 4 لاکھ 58 ہزار 241 تھے، خیبرپختونخواہ سے2 لاکھ 24 ہزار 889، سندھ سے 59 ہزار 67، بلوچستان سے 8 ہزار 13، پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر سے 29 ہزار 496 اور قبائلی علاقوں سے 42 ہزار152 محنت کش سرکاری طریقوں سے بیرون ملک گئے۔ بیرون ملک ملازمت کیلئے رجسٹرڈ ہونے والے کل محنت کشوں کی تعداد 2022ء میں بڑھ کر 8 لاکھ 29 ہزار 549 ہو گئی، جو 2021ء میں 2 لاکھ 86 ہزار 548 تھی۔
تاہم یہاں یہ واضح رہے کہ یہ اعداد و شمار سرکاری طریقوں کے تحت بیرون ملک بسلسلہ ملازمت جانے والوں کے ہیں۔ پاکستانی محنت کشوں کی ایک بڑی تعداد غیر قانونی طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے یورپ سے افریقہ تک جا رہی ہے۔ ان محنت کشوں کی حقیقی تعداد کے کوئی اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔