خبریں/تبصرے

وقت پھسل رہا ہے اور ہم ہدف سے گمراہ ہیں: عالمی کلائمیٹ جسٹس گروپوں کا مشترکہ بیان

لاہور(جدوجہد رپورٹ) دنیا بھر میں ماحولیاتی انصاف کے لئے کام کرنے والی 50سے زائد تنظیموں اور گروپوں نے دبئی میں منعقدہ عالمی ماحولیاتی کانفرنسCOP28کے موقع پر مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم دبئی میں COP28کے خالی ہالوں میں بیٹھے ہیں اور حکومتیں کمروں میں بند، خفیہ طور پر متن پر گفت و شنید کر رہی ہیں۔ یہ حکومتیں یا تو لاکھوں جانوں کی حفاظت کریں گی، یا دنیا بھر میں بہت سے لوگوں کیلئے موت کے وارنٹ پردستخط کریں گی۔ ہماری بہت سی کمیونٹیز موسمیاتی بحران کے فرنٹ لائنز پر ہیں، وہ ان فیصلوں سے براہ راست متاثر ہوں گی، جو ان ہالوں میں بیٹھنے والوں کی جانب سے کئے جائیں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے موسمیاتی مذاکرات کے اس دورکے دوران ہم نے پچھلے دو ہفتوں میں جو کچھ دیکھا ہے، اس کے مطابق سبھی عالمی اخراج کو روکنے کیلئے درکار اقدامات اٹھانے میں ناکام رہے ہیں۔ ہم انصاف کیلئے کھڑے ہونے اور مزاحمت کرنے کیلئے ہر سال دنیا بھر سے سفر کرتے ہیں، جبکہ اقتدار میں رہنے والے، سیاسی اشرافیہ اور آلودگی پھیلانے والی کارپوریشنیں اپنے مفادات کیلئے استعمال کرتی ہیں۔

بیان کے مطابقCOP28اوورٹائم میں ہے، لیکن ہم یہاں یہ کہنے کیلئے ہیں کہ وقت اب ختم ہو گیا ہے۔ جب ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ ہم انتہائی حد تک ٹریک سے دور ہیں اور ہدف کے قریب کہیں بھی نہیں ہیں تو فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔

تیزی سے منصفانہ، فنڈڈ اور جھوٹے حلوں سے پاک فوسل فیول فیز کو ڈلیور کرنے کا وقت آگیا ہے۔ اس پر عملدرآمد کیلئے درکار فنانس اور ٹیکنالوجی کو فوری بروئے کار لانے اور فوسل فیول کو بڑھانے کے تمام حیلے بہانے ترک کرنے کا وقت ہے۔

موسمیاتی فنانس کی فوری فراہمی کا اعلان کرنے کا وقت آگیا ہے، جو فرنٹ لائنز پر واجب الادہ ہیں۔ یہ فنانس موسمیاتی کارروائی میں ہر حکومت کے منصفانہ حصہ کے مطابق ہونا چاہیے۔

امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین، ناروے، جاپان اور آسٹریلیا جیسی عالمی شمالی حکومتوں کے لیے وقت آگیا ہے کہ وہ ماحولیاتی تباہی کا سلسلہ ختم کریں۔ ماحولیاتی بحران کے زیادہ ذمہ دار ہونے کے ناطے ماحولیاتی آلودگی کو روکنے کی کارروائی میں اپنے منصفانہ حصہ کی ادائیگی سے انکار کرنا اب ترک کر دیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ خطرناک خلفشار اور غلط حل کو مسترد کرنے کا وقت آگیا ہے، ایسے حل جو غیر ثابت شدہ،خطرناک اور اخراج کو کم کرنے کی بجائے نقصان پہنچانے کا موجب ہیں اور فوسل فیول ایج کے مطلوبہ خاتمے میں تاخیر کا باعث بنتے ہیں۔

وقت آگیا ہے کہ آخر کار صرف ایسی تبدیلیاں نافظ کی جائیں جو گلوبل ساؤتھ کی فوری ضروریات کو پورا کریں اور محنت کشوں کے حقوق کا احترام کریں۔ایک منصفانہ منتقلی جو تاریخی ذمہ داریوں کو مد نظر نہیں رکھتی ہے، اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

فاسل فیول کی صنعت اور صنعتی زراعت سمیت بڑے آلودگی پھیلانے والوں کیلئے اب وقت آگیا ہے کہ آب و ہوا کی کارروائی کے اصول لکھنے کیلئے انہیں اختیار نہ دیا جائے، نہ ہی اس عمل میں کسی قسم کی ہیرا پھیری کی طاقت مہیا کی جائے۔

انسانی حقوق کے بغیر کوئی ماحولیاتی انصاف نہیں ہے،اور مقبوضہ زمین پر کوئی موسمیاتی انصاف نہیں۔ گلوبل نارتھ کے انسانیت کے خلاف جرائم کی گھناؤنی کارروائیوں کے ذریعے بچوں، خواتین، بوڑھوں اور مردوں کو قتل کیا جا رہا ہے اور گلوبل نارتھ کے وہی کردار مذاکرات کے ہر معنی خیز نتیجے کو بھی روک رہے ہیں۔

مزید تاخیر اور تعطل کا وقت نہیں ہے۔ فوری طور پر انصاف کیلئے اب صرف کام کرنے کی صورت ہے۔ کسی متن میں فوسل فیول کے الفاظ بے معنی ہیں اگر ان صفحات کے باقی حصے خامیوں سے بھرے ہیں، جو نہ صرف فوسل فیول کے دور کو قابل بناتے ہیں بلکہ اس کو بڑھاتے ہیں۔ اگر سب سے زیادہ ذمہ داروں کا احساب نہیں کیا جاتا تو آب و ہوا کی کارروائی کمزور ہو جاتی ہے۔ فیز آؤٹ اس کو حاصل کرنے کیلئے درکار ٹولز کے بغیر بے کار ہے۔ آب و ہوار کی کارروائی بے معنی ہے اگر یہ اربوں کی موت اور تباہی کی محض مذمت کرنے پر مبنی ہے۔

گلوبل نارتھ آب و ہوا کے بحران کا ذمہ دار ہو کر اپنے آپ کو متاثرین کے طور پر پینٹ کر رہا ہے، اور یہاں دبئی میں ایک پیکیج فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جھوٹے حل، خالی خزانے اور بے معنی وعدوں کے پیکیج کا کوئی فائدہ نہیں۔ COP28اب اوور ٹائم میں ہے اور دنیا بھر کی کمیونٹیز کیلئے موت کا جال کھڑا کرنے کا خطرہ ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts