حیدرآباد (پ ر) پاکستان کسان رابطہ کمیٹی سندھ کا اجلاس سندھی ہاری تحریک کے مرکزی رہنما ڈاکٹر دلدار لغاری کی صدارت میں ڈی ٹین پلیجو ہاؤس قاسم آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان کسان رابطہ کمیٹی سندھ کے رہنما پیرزادو، شکارپور سندھی ہاری کمیٹی کے علی کوسو، عاشق ڈومکی، سندھی ہاری کمیٹی کے احمد فراز انقلابی، سندھی ہاری تحریک کے مرکزی رہنما علی نواز ڈاہری، انور رند، دریا خان زنور اور اسماعیل خاصخیلی نے شرکت کی۔
اجلاس میں کسانوں کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور کسانوں کے مسائل پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کے کسانوں کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے 16 فروری کو حیدرآباد میں ایک عظیم الشان کسان کانفرنس منعقد کیا جائے گا۔
اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ کارپوریٹ فارمنگ ایک قاتل زھر ہے۔ حکمران کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر مقامی لوگوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کر دیں گے اور کارپوریٹ فارمنگ کے نتیجے میں کارپوریٹ کمپنیوں کو سندھو دریا سے چھ غیر قانونی کینال نکال کے دیے جائیں گے جو کہ پاکستان کا کوئی بھی قانون اس کی اجازت نہیں دیتا۔
پاکستان میں کچھ عرصے بعد ٹماٹر، گنے اور پیاز کی فصل تیار ہونے والی ہے۔ یہ فصل تیار کرنے کے لیے کسانوں نے دن رات ایک کیا ہے اور اب جب ان کے کمائی کا ٹائم انے والا ہے تو انڈیا سے اور ایران سے یہ فصلیں امپورٹ کر کے سندھ کے اور بلوچستان کے کسانوں کا معاشی قتل عام کیا جا رہا ہے اور اس میں اسٹیبلشمنٹ ملوث ہے۔
اجلاس کے شرکاء نے17 نومبر کو کراچی میں سندھیانی تحریک کی طرف سے نکالے جانے والے ریلی کی بھرپور شرکت کا اعلان کیا۔