خبریں/تبصرے

پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے رہنماؤں کی عوامی تحریک اور سندھیانی تحریک کے رہنماؤں سے ملاقات

حیدرآباد (پ ر) حقوق خلق پارٹی کی مرکزی رہنما رفعت اور پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کی رہنما صائمہ نے عوامی تحریک کے مرکزی دفتر ڈی ٹین پلیجو ہاؤس، قاسم آباد، حیدرآباد پہنچ کر عوامی تحریک کے مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، سندھیانی تحریک کی مرکزی صدر عمرہ سمون، ایڈووکیٹ اسماعیل خاصخیلی، ایڈووکیٹ اظہار دائودپوٹو، ماروی سندھو، سبھانی ڈاھری، ساجدہ بھاڻو، جام تماچی، ایڈووکیٹ کائنات ڈاھری، ایڈووکیٹ ایاز صالح پلیجو اور دیگر رہنماؤں سے ملاقات کی۔ انہوں نے کراچی میں منعقدہ سندھیانی تحریک کے کامیاب مارچ پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے پانی کے مسئلے پر پنجاب کے ترقی پسند رہنما سندھ کے ساتھ ہیں۔ دریائے سندھ کا قتل صرف سندھ نہیں بلکہ پورے خطے کے لیے ماحولیاتی تباہی کا باعث بنے گا۔ دریائے سندھ کے قدرتی بہاؤ کو بحال کروانے کے لیے سندھیانی تحریک نے مثالی جدوجہد کی ہے۔ کارپوریٹ فارمنگ، ارسا ایکٹ میں ترمیم، اور 6 نئے کینالوں کے خلاف ملک گیر جدوجہد کے سلسلے میں 16 فروری 2025 کو بھٹ شاہ میں منعقد ہونے والے ہاری کانفرنس کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ کہا گیا کہ بھٹ شاہ ہاری کانفرنس میں پورے ملک سے کسان رہنما شریک ہوں گے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عوامی تحریک کے مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار نے کہا کہ 6 نئے کینال بننے کے بعد ڈیلٹا میں پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں پہنچے گا، جس کی وجہ سے ماحولیاتی تباہی آئے گی۔ 6 نئے کینالوں کی وجہ سے سندھ مستقل قحط کا شکار ہو جائے گا۔ ماحولیاتی تباہی کی وجہ سے پورے ملک میں بھوک اور بدحالی پیدا ہوگی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دریائے سندھ کا پانی تاریخی طور پر تمام حصے داروں میں منصفانہ طور پر تقسیم کیا جائے۔ سندھیانی تحریک کی مرکزی صدر عمرہ سمون نے کہا کہ سندھ کی لاکھوں ایکڑ کمانڈ ایریا کو بنجر بنا کر کارپوریٹ فارمنگ منصوبوں کو پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ دریائے سندھ کے پانی کو فروخت کرنے کے لیے ارسا ایکٹ میں ترمیم کی گئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ارسا ایکٹ میں کی گئی ترمیم ختم کی جائے، 6 نئے کینال، گریٹر تھل کینال فیز ٹو سمیت تمام سندھ دشمن منصوبے ختم کیے جائیں۔ ساتھ ہی دریائے سندھ کو زندہ جاندار قرار دے کر دریا کے بہاؤ کو برقرار رکھنے کے لیے قانون سازی کی جائے۔ حقوق خلق پارٹی کی رہنما رفعت نے کہا کہ کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر ملک کی زمینوں پر قبضے کیے جا رہے ہیں۔ کارپوریٹ فارمنگ کے خلاف سندھ کی طرح پنجاب اور خیبرپختونخوا سے بھی آواز بلند ہو رہی ہے۔ 16 فروری کو پورے ملک کے کسان رہنما بھٹ شاہ میں اکٹھے ہو کر کارپوریٹ فارمنگ کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے۔ پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کی رہنما صائمہ نے کہا کہ زرعی اجناس کی قیمتیں کم کر کے کسانوں کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے۔ بھٹ شاہ پر ہونے والی ہاری کانفرنس میں کسانوں کے تمام مسائل اجاگر کیے جائیں گے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts