خبریں/تبصرے

راولپنڈی: آر ایس ایف کی طلبہ حقوق کانفرنس میں سینکڑوں طلبہ کی شرکت

راولپنڈی(پ ر)طاقت اور مزاحمت کے ایک مظاہرے کے طور پر راولپنڈی اور اسلام آباد کے سینکڑوں طلبہ نے طلبہ حقوق کانفرنس میں شرکت کی، جس کا موضوع ”عصرِ حاضر کے بحران اور انقلابی سیاسی متبادل“تھا۔ یہ کانفرنس آر ایس ایف راولپنڈی/اسلام آباد کے زیرِ اہتمام منعقد کی گئی، جبکہ جے کے این ایس ایف، بی ایس او، ایس ایل ایف، این ایس ایف اور دیگر تنظیموں نے بھی بحث و مباحثے میں حصہ لیا۔

کانفرنس نے جڑواں شہروں کے نوجوانوں اور طلبہ کو اکٹھا کیا، جو طلبہ کو درپیش بڑھتے ہوئے جبر کے خلاف مزاحمت کے لیے پُرعزم تھے۔

یہ کانفرنس ایسے وقت میں منعقد کی گئی جب طلبہ کو شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔ تعلیمی اداروں کی بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی، جو سکیورٹی کے نام پر کی جا رہی ہے، سے لے کر جاری معاشی بحران تک، طلبہ بے شمار مشکلات کا شکار ہیں۔ ناجائز فیسوں میں اضافہ، ناکافی ٹرانسپورٹ اور ہاسٹل کی سہولیات، اور عوامی تعلیم کی نجکاری نے ان مسائل کو مزید بڑھا دیا ہے۔ انٹرنیٹ، جو طلبہ کی علمی اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے ایک بنیادی ضرورت ہے، کو اب منظم طریقے سے محدود کیا جا رہا ہے۔

طلبہ ریاستی جبر اور معاشی مشکلات کے بوجھ تلے گھٹ رہے ہیں۔ تعلیمی ادارے نگرانی، ہراسیت اور جبر کی جگہوں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ انٹرنیٹ تک رسائی کی کمی، ٹیوشن فیسوں میں ناجائز اضافہ، اور عوامی تعلیم کی نجکاری ہمارے نوجوانوں کے مستقبل کو تباہ کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔

کانفرنس کا اختتام متفقہ قرارداد وں کی منظوری کے ساتھ ہوا، جو درج ذیل ہیں:

٭ تمام تعلیمی اداروں میں طلبہ یونینز پر پابندی کا فوری خاتمہ اور طلبہ تنظیموں کے انتخابات کا انعقادکیا جائے۔
٭ تمام تعلیمی اداروں میں، خاص طور پر طالبات کے لیے، طلبہ نمائندوں پر مشتمل اینٹی ہراسمنٹ کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایا جائے۔
٭ تعلیمی اداروں میں عسکریت کا خاتمہ اور چیف سکیورٹی آفیسر کے عہدے کی منسوخی کی جائے۔
٭ تعلیمی اداروں میں تقریر، تحریر اور سیاسی سرگرمیوں پر تمام پابندیوں کا خاتمہ کیا جائے۔
٭ انٹرنیٹ کی بندشوں کا خاتمہ اور تمام تعلیمی اداروں میں معیاری، مفت انٹرنیٹ کی فراہمی کی جائے۔
٭ حالیہ ٹیوشن فیسوں میں اضافے کو واپس لیاجائے اور طلبہ کے لیے معیاری ہاسٹل اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں۔
٭ پنجاب، سندھ اور ملک بھر میں تعلیمی اداروں کی نجکاری کا سلسلہ بند کیاجائے۔
٭ نصاب سے رجعت پسند مواد کا خاتمہ اور تعلیمی نظام کی جدید سائنسی اصولوں پر تشکیلِ نوکی جائے۔
٭ بلوچستان، پشتونخوا، جموں کشمیر، گلگت بلتستان اور سندھ میں حقوق اور امن کی تحریکوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہارکرتے ہیں۔
٭ فلسطین کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور صیہونی اسرائیلی ریاست کے ظلم کو فوری طور پر روکنے اور نیتن یاہو اور دیگر جنگی مجرموں کو اس نسل کشی میں ملوث ہونے پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
٭ علی وزیر اور دیگر تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی اور تمام سیاسی کارکنوں کو شیڈول فور سے نکالا جائے۔
٭تعلیمی نظام کو دباؤ کی بجائے بااختیار بنانے کا ذریعہ ہونا چاہیے۔ آج ہم تمام طلبہ اور نوجوانوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، اور ہم انصاف اور مساوات کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عہد کرتے ہیں۔
٭ریولوشنری اسٹوڈنٹس فرنٹ تمام طلبہ، کارکنوں، اور فکر مند شہریوں کو طلبہ یونینز کی بحالی اور دیگر حقوق کے لیے جدوجہد کرنے اور ایک سوشلسٹ متبادل کے لیے کوشش کرنے کی دعوت دیتا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts