خبریں/تبصرے

توہین مریم نواز کے الزام میں ’واٹس ایپ گروپ‘ کا ایڈمن گرفتار

لاہور(جدوجہد رپورٹ) جمعہ کے روز پاکپتن میں ایک واٹس ایپ گروپ کے ایڈمن کو پیکا ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ گروپ ایڈمن پر الزام ہے کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو نشانہ بنانے والی توہین آمیز پوسٹ کو گروپ میں شیئر کرنے کی اجازت دی۔

’ڈان‘ کے مطابق جمعرات کو درج کی گئی ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی توہین کرنے والی ایک پوسٹ بنائی گئیا ور ایک واٹس ایپ گروپ پر اپ لوڈ کی گئی۔ مشتبہ شخص نے جان بوجھ کر ایک غیر اخلاقی توہین آمیز پوسٹ سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی، جبکہ گروپ ایڈمن نے یہ جانتے ہوئے کہ مذکورہ پوسٹ غیر اخلاقی، جارحانہ اور غیر قانونی ہے، اسے ڈیلیٹ نہیں کیا، بلکہ اس نے گروپ کے دیگر ممبران کو دیکھنے کا موقع فراہم کیا۔

ایف آئی آر کے مطابق گروپ ایڈمن عوام میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ملزم اور گروپ ایڈمن کے خلاف پیکا ایکٹ کی دفعہ20اور تعزیرات پاکستان کی دفعہ509کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

ڈی پی او پاک پتن جاوید چدھڑ نے ایک بیان میں گروپ ایڈمن کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ ان کے مطابق پاکپتن میں پیکا ایکٹ کے تحت درج کیا جانے والا یہ پہلا مقدمہ ہے۔

پیکا ایکٹ متعارف ہونے کے بعد سے ایک سیاہ قانون قرار دیا جا رہا ہے۔ اس قانون پر تنقید کی جاتی رہی ہے کہ یہ بنیادی طور پر اختلاف رائے کو روکنے اور اختلاف رائے رکھنے والوں کو سزا دینے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس قانون کو گزشتہ 8سال سے سیاستدانوں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں سمیت عام سیاسی کارکنوں کے خلاف بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ جمعرات کو جب قومی اسمبلی نے سائبر کرائم قوانین میں ایک متنازع ترمیمی بل منظور کیا تو اس وقت صحافیوں نے کارروائی سے واک آؤٹ کیا۔

جمعرات کو منظور ہونے والے بل کے مطابق ایک نئی شق سیکشن26(A) کی تجویز پیش کی گئی ہے، تاکہ آئن لائن ’جعلی خبروں‘ کے مرتکب افراد کو سزا دی جا سکے۔ تجویز میں کہا گیا ہے کہ جو شخص جان بوجھ کر کسی بھی معلوماتی نظام کے ذریعے کسی بھی معلومات کو پھیلاتا، عوامی طورپر اس کی نمائش، یا شیئر کرتا ہے، جسے وہ جانتا ہے کہ اس کے جھوٹ یا جعل سازی پر مبنی ہونے کی وجہ سے عام لوگوں یا معاشرے میں خوف و ہراس یا بدامنی کا احساس پیدا ہو سکتا ہے، تو ایسے شخص کو تین سال تک قید اور 20لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts