عدنان فاروق
پاکستانی اور ہندوستانی منافقت پر تبصرہ کرتے ہوئے میرے ایک دوست نے اپنی فیس بک وال پر لکھا: ’فیئر اینڈ لولی استعمال کرنے والی ایک قوم بھی جارج فلوئڈ کی موت پر آنسو بہا رہی ہے‘۔
میرے عزیز دوست کی نظر سے شائد ایران کی خبریں نہیں گزریں۔ پیر کے روز تہران میں ٹرانسپورٹ یونین کے رہنما رسول طالب مقدم کو 74 کوڑے مارے گئے۔
گذشتہ روز آیت اللہ خمینی کے اکتیسویں یوم ِوفات پر قوم سے ٹیلی وژن پر خطاب کرتے ہوئے علی خامنائی نے جارج فلوئڈ کی موت پر امریکہ کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
ریڈیو فردا کے مطابق رسول طالب مقدم پر گذشتہ سال یوم مئی کے موقع پر مقدمہ بنایا گیا تھا۔ پیر کے روز انہوں نے گرفتاری دیدی۔ انہیں ایوین کے بدنام زمانہ جیل خانہ میں رکھا گیا ہے۔
یہ وہ ملک ہے جہاں خواتین کو سینکڑوں کے حساب سے کوڑے مارے جاتے ہیں۔ یہ وہ ملک ہے جہاں چین، پاکستان اور سعودی عرب کے علاوہ سب سے زیادہ پھانسیاں دی جاتی ہیں۔ یہ وہ ملک ہے جہاں انسان اپنی مرضی سے کپڑے نہیں پہن سکتا مگر اس ملک پر مسلط مذہبی آمریت کا سب سے بڑا آمر جارج فلوئڈ کی ہلاکت پر امریکہ کی مذمت کرنے کی ہمت کر رہا ہے۔ اگر منافقت کا کوئی نوبل انعام ہوتا تو علی خامنائی کو دو تین مرتبہ ضرور ملتا۔