مسلسل پیشیوں کے بعد گذشتہ روز کامل خان کی ضمانت منسوخ کر دی گئی۔ کامل خان کا تعلق بلوچستان سے ہے اور وہ گولڈ میڈلسٹ ہیں۔ ڈاکٹر عمار علی جان اور فاروق طارق نے اپنے اپنے فیس بک بیانات میں کامل خان کی ضمانت منسوخ ہونے کے خلاف آج لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
Month: 2020 مارچ
راجہ گدھ : منطق پر بانو قدسیہ کا ادبی حملہ
اگر طالبان اور دیگر گروہوں کو ہم ضیا آمریت کی سیاسی باقیات کہتے ہیں تو ’راجہ گدھ‘ اور قدرت اللہ شہاب کے پیروکاروروں کی انیس سو اسی میں تصنیف کی گئی تحریروں کو ہم ضیا عہد کی ادبی باقیات قرار دے سکتے ہیں۔ ’راجہ گدھ‘ ان باقیات کا سرخیل ہے۔
خود مختار کشمیر کی جانب پہلا قدم: عالمی کانفرنس میں کشمیر سینٹ کے قیام کا اعلان متوقع
”اب تک کشمیر یوں کو جنوبی ایشیا کے دو ملکوں کے درمیان ایک علاقائی مسئلہ کی طرح دیکھا جاتارہاہے جس میں وادی کے باسیوں کو ایک ثانوی حیثیت حاصل رہی ہے لیکن وقت آ گیا ہے کہ کشمیری اپنے سیاسی، معاشی اور سماجی مسائل خود حل کریں۔ ہماری آزادی کی تحریک کوئی تیسرا فریق نہیں چلاسکتا، یہ جدوجہد ہمیں ہی کرنی ہوگی۔“
سٹاک مارکیٹ کریش: ایک روز میں 321.6 ارب ڈالر کا نقصان عوام پر مزید معاشی دباؤ کا باعث بنے گا!
سرمایہ داری نظام کی ناکامیاں ہر میدان میں نظر آرہی ہیں۔ اس کا جواب ایک سوشلسٹ معیشت کے قیام سے ہی دیا جا سکتا ہے۔
آج کی ویڈیو: جو بائڈن تمہارے ہاتھ خون سے رنگے ہیں…
ہم آپ کو کیوں ووٹ دیں؟
کرونا وائرس کے نام پر اورنج لائن پر کام کرنے والے مزدور کیمپوں میں محصور، شدید مشکلات کا سامنا
ایک مزدور کا کہنا تھا کہ ”اس کی تنخواہ 20 ہزار ہے جس میں اس کے خاندان کا گزر بسر نہیں ہوتا اس لیے وہ ایک اور جگہ بھی ملازمت کرتا ہے مگر اب اس کو ایک ملازمت چھوڑنی پڑے گی۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس کا کہنا تھا کہ میرے لیے ایک ملازمت چھوڑنے کا مطلب ایک وقت میرے بچوں کا فاقہ ہے۔ “
پی ٹی آئی کے جلسوں اور عورت مارچ کا فرق
کہیں کسی خاتون کو کسی جگہ کسی قسم کی ہراسانی کا سامنا نہیں تھا۔ سب شانہ بشانہ چل رہے تھے۔
پاکستان میں بائیں بازو کی سیاست
کامریڈ ڈاکٹر یثرب تنویر گوندل کی وفات پاکستان میں بائیں بازو کی سیاست کا جائزہ لینے کا بھی ایک موقع ہے۔
اسلام آباد: عورت مارچ پر مذہبی جنونیوں کا پتھراؤ
’عورت مارچ‘ کے شرکا نے حکومت پر بھی سخت تنقید کی۔
لاہور: ’عورت مارچ‘ میں 5 ہزار کی پرجوش شرکت
منشور میں خواتین کو تعلیم، صحت اور انصاف دینے اور جنسی ہراسگی کو روکنے کے لیے موجود قوانین پر عملدرآمد اور مزید قوانین بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے صنفی امتیاز سے پاک معاشرے کی تکمیل تک جدوجہد جاری رکھنے کا عہد کیا۔