تاہم میں سمجھتا ہوں کہ یہ خوشی وقتی رہے گی اور اگر فٹ بال کی فتح لوگوں کو ان کے خوفناک حالات زندگی کو چند دنوں کیلئے بھولنے میں مدد فراہم کرتی بھی ہے تو بھی محنت کش طبقے کی بے اطمینانی اور حقارت (الحکرۃ) کا احساس واپس آجائیگا۔ جس چیزکا ہم اندازہ نہیں لگا سکتے وہ یہ ہے کہ اس بے اطمینانی کا اظہار حکمران طبقات کے حملے کے تشدد کے برابر اجتماعی تحریکوں میں کب ہو گا۔
Day: دسمبر 22، 2022
بلاول نے مودی بارے ’احمقانہ‘ بیان ’سوچ سمجھ‘ کر دیا
پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان، جس میں انہوں نے نریندر مودی کو ’گجرات کا قصاب‘ قرار دیا، پر پاکستان میں ملا جلا رد عمل دیکھنے کو ملا ہے۔ اقتدار کے ایوانوں میں کچھ لوگوں نے اگر اس بیان کا خیر مقدم کیا تو بعض دیگر لوگ زیادہ خوش نہیں ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ بظاہر احمقانہ نظر آنے والا یہ بیان بلاول بھٹو زرداری نے سوچ سمجھ کر دیا ہے۔ اس بیان سے ثابت ہوا ہے کہ بھارت بارے پاکستان کی روایتی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ شہباز شریف بھی اسی پالیسی پر گامزن ہیں جس پر عمران خان تھے۔
خیبر پختونخوا: دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ، 11 ماہ میں 165 حملہ ہوئے
یہ واقعہ اتوار کے روز بنوں شہر کے ایک کنٹونمنٹ میں ایک حراستی مرکز میں پیش آیا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق عسکریت پسندوں میں سے ایک نے سکیورٹی گارڈ پر قابو پالیا، اس کا ہتھیار چھین لیا اور باقی 34 عسکریت پسندوں کر رہا کر دیا۔ انہوں نے کمپاؤنڈ میں ذخیرہ شدہ ہتھیاروں کو اپنے قبضے میں لے لیا اور انسداد دہشت گردی فورس کے 2 اہلکاروں کو ہلاک کر دیا، جبکہ ایک سکیورٹی اہلکار کو یرغمال بنا لیا گیا۔
’بلاول سے تو گلبدین حکمت یار نے بہتر موقف اپنایا‘
’کیسا دن ہے،جب کابل یونیورسٹی پر تیزاب پھینکنے والا طالبات پر پابندی کی مذمت کرتا ہے، لیکن پاکستان کے آکسفورڈ سے تعلیم یافتہ ’لبرل‘ وزیر خارجہ اس گھٹیا اقدام پر تنقید کرنے سے بھی اجتناب برتتے ہیں۔‘
یہ آڈیو لیکس عمران خان کی نہیں ہیں!
کہا اور سمجھا جا رہا ہے کہ یہ عمران خان اور عائلہ ملک کی آڈیوز ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ آڈیوز اُس حکمران طبقے کا کٹھا چھٹہ ہیں جو خود تو کالا باغ کی سیر گاہوں میں موسیقی سے لطف اندوز ہوتے ہوئے ان جنسی لطافتوں سے حظ اٹھانا چاہتا ہے جن کی مذہب اجازت نہیں دیتا مگر عوام پر یہ منافق ترین طبقہ شریعت نافذ کرنا چاہتا ہے۔