Month: 2023 جنوری


’طالبان پاکستان میں چاہئیں نہ افغانستان میں: ورنہ دہشت گردی ختم نہیں ہو گی‘

جتنی بھی جابرانہ طاقتیں ہیں، یا آؤٹ فٹس ہیں، انہیں پالیسی فارمولیشن کا حصہ نہ بنایا جائے، وہ ہمیں ہمیشہ مہنگا پڑتا ہے۔ وہی آؤٹ فٹس جنہیں ہم ملکی مفادات کیلئے استعمال کرتے ہیں، بعد میں پھر ہمارے لئے ہی تھریٹ ثابت ہوتے ہیں۔ معاشی خدشات کے بارے میں سوچی، فرینڈلی پالیسی بنائیں، غیر مداخلت کی پالیسی بنائیں، کبھی بھی مداخلت نہ کریں تاکہ کسی کو بھی مداخلت کا بہانہ یا ضرورت محسوس نہ ہو۔

تقسیم کے 75 سال: ’مدیر جدوجہد‘ یونیورسٹی آف پنسلوینیا کے ویبینار میں

برصغیر کی تقسیم کے 75 سال اور بنگلہ دیش کی آزادی کے 50 سال کو یاد کرتے ہوئے یونیورسٹی آف پنسلوینیا کے انسٹیٹیوٹ آف دی ایڈوانس سٹڈی آف انڈیا (یو پی آئی اے ایس آئی) کے زیر اہتمام 10 فروری بروز جمعہ شام 7 بجے ویبینار منعقد کیا جا رہا ہے۔

پاکستانی طالبان سے لڑنے کے لئے فیض احمد فیض کا نسخہ

وفاداری کو یقینی بنانے کے لئے ’نمک حلال‘ ہونے کا پراپیگنڈہ احمقانہ ہے۔ فیض صاحب کا کہنا تھا ”میں نے انہیں بتایا کہ یہ نمک حلال والی بات احمقانہ ہے۔ ہندوستان ان کا اپنا وطن ہے اور وہ اپنی ہی دھرتی کا نمک کھا رہے ہیں۔ یوں ہندوستانی سپاہی کی وفا داری نہیں جیتی جا سکتی۔ ہندستانی سپاہی کو بتانا ہو گا کہ ان کے وطن کو جاپان سے کیا خطرہ لاحق ہے اور اگر ہندوستان پر جاپان نے قبضہ کر لیا تو کیا نتیجہ نکلے گا۔ سپاہیوں کو باور کرانا ہو گا کہ یہ جنگ وہ اپنی دھرتی اور اپنے خاندانوں کی حفاظت کے لئے لڑ رہے ہیں“۔

لاہور: دہشتگری کے خلاف آج احتجاجی ریلی منعقد ہو گی

دہشت گردی نامنظور، دہشتگردوں کی معاونت بند کی جائے سمیت دیگر مطالبات کے گرد اس احتجاجی ریلی میں شرکت کیلئے لاہور اور گردونواح کے تمام ترقی پسند، انسان دوست نوجوانوں اور محنت کشوں سے بھرپور شرکت کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

برطانیہ: کل تاریخ کی سب سے بڑی ہڑتال ہو گی

یکم فروری کو دن بھر کام کی جگہوں پر ہڑتالیں اور دھرنے دیئے جائیں گے، جبکہ دن کے آخر میں برطانیہ کی واحد ٹریڈ یونین فیڈریشن (ٹی یو سی) کے زیر اہتمام انگلینڈ اور ویلز کے درجنوں شہروں میں مظاہرے اور ریلیاں ہونگی۔

امریکہ: 29 سالہ سیاہ فام نوجوان کی پولیس تشدد سے ہلاکت کیخلاف ملک گیر احتجاج

’اے پی‘ کے مطابق پولیس ترجمان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ وحشیانہ مارپیٹ اور گرفتار میں ملوث پولیس افسر کے خلاف تادیبی کارروائی کی گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق افسر پریسٹن ہیمفل کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

حقوقِ خلق پارٹی کا لاہور میں آوازِ خلق مارچ، ہزاروں کی شرکت

مارچ سے خطاب کرتے ہوئے حقوقِ خلق پارٹی کے امیدوار برائے صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عمار علی جان نے کہا کہ عوام صاف پانی، قبرستان، شناختی کارڈ اور دیگر بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں جبکہ حکمران اپنی آپس کی لڑائیاں لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ پریشان ہیں، دکھی ہیں، بے بس ہیں۔ پاکستان پتہ نہیں ڈیفالٹ ہو یا نہ ہو مگر غریب ڈیفالٹ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اگلے مہینے کے آغاز میں ایک نیا منی بجٹ آرہا ہے جبکہ عوام پر 200 ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کا بم گرانے کی تیاری کی جارہی ہے۔ دوسری جانب ہم دیکھ رہے ہیں کہ لاہور کا جم خانہ کلب جو امیروں کی عیاشی کا اڈا ہے، سال میں صرف 5 ہزار ٹیکس دیتا ہے، انہوں نے بتایا کہ یو این ڈی پی کی ایک رپورٹ کے مطابق اشرافیہ کو 2.7 کھرب کی مراعات دی جارہی ہیں اس لئے کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان صرف امیروں کیلئے ایک فلاحی ریاست ہے۔

کشمیری طلبہ کی نیشنل پریس کلب میں سرگرمیاں پولیس اجازت سے مشروط

چند روز قبل پریس کلب کے باہر ٹریڈ یونینوں کے ایک احتجاجی پروگرام میں شریک جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے کارکنان کو گرفتار کیا گیا اور تھانہ سٹی راولپنڈی میں انہیں کچھ دیر حبس بے جا میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا گیا۔

تم عورت ہو، ڈائریکٹر جنرل حج نہیں بن سکتی: وزیر مذہبی امور

’یہ حج ایک دینی مشن ہے اور پوری دنیا کے مسلمان وہاں آتے ہیں۔ ہمارے حج کا سارا دارومدار ڈی جی حج پر ہوتا ہے اور لوگ اسی کو دیکھتے ہیں۔ تو اگر خود اسکی صورت اورسیرت سنت کے مطابقنہ ہو تو پاکستان کا میسج دنیا کو کیا جائے گا کہ یہ ایک دینی ملک ہے یا نہیں۔‘

بیادِ کامریڈ لطیف آفریدی: مارکسسٹ منارہ نور

لطیف لالا نے انسانی حقوق کے لئے عملی جدوجہد کی۔ جب اَسی کی دہائی میں جسٹس دراب پٹیل مرحوم، عاصمہ جہانگیر اور آئی اے رحمن نے انسانی حقوق کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) کی بنیاد رکھنے کا فیصلہ کیا تو لطیف لالا نے ان کی بھر پور حمایت کی۔ پاک بھارت عوامی رابطوں میں بھی متحرک رہے۔ 1998ء میں جب پاکستان انڈیا پیپلز فورم فار پیس اینڈ ڈیماکریسی کے 300 مندوب (جن میں آدھے بھارت سے تھے) پشاور اور خیبر ایجنسی آئے تو لطیف لالا نے ان کی میزبانی کی۔ کابل کے افغان قوم پرستوں اور مارکس وادیوں سے بھی ان کا مسلسل رابطہ رہتا۔