”اے آزاد لوگو، ہمارے ساتھ رہو اور اپنی حکومتوں سے کہو کہ وہ اس قاتل اور بچوں کو مارنے والی حکومت کی حمایت بند کریں۔ یہ حکومت اپنے کسی مذہبی اصول کی وفادار نہیں ہے اور اسے طاقت کے علاوہ کسی بھی قانون یا قاعدے کا علم نہیں ہے۔ کسی بھی ممکنہ طریقے سے اپنی طاقت کو برقرار رکھنا انکا مقصد ہے۔“
Month: 2022 نومبر
برطانیہ: 70 ہزار یونیورسٹی ملازم ہڑتال پر، نرسنگ اسٹاف ہڑتال کی تیاری میں
نرسوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے تنخواہوں میں مناسب اضافہ فراہم کرنے سے انکار کا مطلب یہ ہے کہ بہت سے لوگ اپنی ضروریات پوری کرنے کے قابل نہیں ہیں، یا وہ اپنی ملازمت چھوڑنے پر مجبور ہیں۔
ماحولیات کے سوال پر نااہلی: سویڈن کی رائٹ ونگ حکومت پر گریتا تھنبرگ کی قیادت میں 600 نوجوانوں کا مقدمہ
کارکنوں نے سٹاک ہوم میں پارلیمنٹ کی عمارت سے عدالت کی طرف مارچ کیا، تاکہ وہ اپنے ہفتہ وار جمعہ کے روز مستقبل کے احتجاج کے دوران مقدمہ دائر کریں۔
لاک ڈاؤن کے خلاف غم و غصہ، چین کے مختلف شہروں میں احتجاج
بیجنگ، شنگھائی اور دیگر چینی شہروں میں صفر کورونا پالیسی کے خلاف مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں۔ یہ مظاہرے سنکیانگ کے دارلحکومت ارومچی میں جمعرات کو ایک اپارٹمنٹ کی عمارت میں آتشزدگی کے بعد شروع ہوئے۔
مظفر آباد کارپوریشن میں 2 قوم پرست امیدوار کامیاب، نعروں کی گونج میں جیت کا جشن
جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے فضل محمود بیگ بینک روڈ مظفر آباد کی وارڈ سے بطور آزاد امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے تھے۔ انہوں نے اپنے مد مقابل آزاد امیدوار کو بھاری مارجن سے شکست دی۔
جموں کشمیر: بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل، حکمران تحریک انصاف کو شکست
مظفر آباد ڈویژن میں سامنے آنے والے انتخابی نتائج دیگر دو ڈویژنوں پر بھی کسی نہ کسی سطح پر اثر انداز ہوتے ہوئے نظر آئیں گے۔ آزاد امیدواران کی بڑی تعداد میں کامیابی جہاں روایتی سیاسی جماعتوں اور قیادتوں پر عدم اعتماد کا اظہار ہے، وہیں دیگر دو مراحل میں رائے دہندگان اور امیدواران کے حوصلے بھی مزید بلند ہو رہے ہیں۔ تمام سیاسی جماعتیں بھی پہلے مرحلے کے نتائج کو دیگر دو ڈیژنوں میں اپنا ووٹ بینک بڑھانے کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کریں گی۔
وزیر اعظم صاحب! آپ لینڈ مافیا کے ساتھ ہیں یا قائد اعظم یونیورسٹی کے؟
پاکستان کی ایک اہم ترین پبلک یونیورسٹی کی زمین بچانے کے لئے کچھ لوگ انتہائی مشکل لڑائی لڑ رہے ہیں۔ یہ لڑائی محض یونیورسٹی کی زمین بچانے کے لئے نہیں، یہ لڑائی پاکستانی کی روح بچانے کے لئے لڑی جا رہی ہے۔ اس لڑائی کا مقصد پاکستان کی واحد وفاقی یونیورسٹی کا دفاع کرنا ہے۔ اس سے بھی اہم بات: اس لڑائی کا جو بھی نتیجہ نکلے گا اس سے یہ طے ہو گا کہ ہماری قومی ترجیحات کیا ہیں۔ اس لڑائی کا جو نتیجہ نکلے گا اس سے یہ بھی طے ہو جائے گا کہ کیا ملک کے تعلیمی ادارے سیاستدانوں کی سڑکوں اور رہائشوں کے لئے قربان کر دئے جانے چاہئیں؟ کیا عوامی جدوجہد سیاستدانوں، قبضہ مافیا اور بد عنوان سرکاری اہلکاروں کو شکست دے سکتی ہے؟ اگلے چند ہفتوں میں یہ طے ہو جائے گا۔
ایران: 156 شہروں میں احتجاج، ہلاکتوں کی تعداد 448 ہو گئی
اعداد و شمار کے مطابق احتجاجی تحریک کے دوران 1095 ایسی جگہیں ہیں جہاں پر احتجاج ہوئے ہیں۔ مجموعی طور پر ایران کے 156 شہروں میں احتجاجی تحریک جاری ہے، جبکہ ملک کی 143 جامعات کے طلبا و طالبات اور اساتذہ اس احتجاجی تحریک میں شامل ہیں۔
نجکاری مقاصد پورے کرنے کی بجائے نقصان کا موجب بنی: تحقیق
ایک آزاد تحقیق کے مطابق پاکستان میں نجکاری پروگرام مقاصد پورے کرنے کی بجائے الٹا نقصان کا موجب بنا ہے۔ قومی اثاثوں کی فروخت سے 11 ارب ڈالر کی آمدن کے علاوہ وہ مقاصد حاصل نہیں کئے جا سکے، جن کے دعوے کرتے ہوئے نجکاری کی گئی تھی۔
لاہور، اسلام آباد، کراچی سمیت مختلف شہروں میں طلبہ یکجہتی مارچ
پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کی مرکزی رہنما ایمن فاطمہ نے کہا کہ اس وقت پاکستان ہر لحاظ سے بحران کا شکار ہے۔ ہم ہر فیلڈ میں پیچھے ہیں۔ جس کی وجہ صرف ایک چھوٹے سے طبقے کا ہی یونیورسٹی تعلیم تک پہنچ پانا ممکن ہے۔ کیونکہ تعلیم بہت مہنگی ہے۔ اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ تعلیم مکمل مفت کی جائے تا کہ ہر شخص کو طبقے سے قطع نظر آگے بڑھنے کے برابر مواقع میسر آ سکیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جامعات میں ہراسگی ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ لیکن اکثر جامعات میں ہراسگی کمیٹیاں ایکٹیو نہیں اور جہاں ہیں وہاں بھی انصاف کی فراہمی کی ریشو بہت کم ہے۔ اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ ہر کیمپس پر ہراسگی کمیٹیاں بنائی جائیں اور ان میں طالبات کی نمائندگی یقینی بنائی جائے۔