روزنامہ جدوجہد سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ”سزائے موت“ کے عنوان سے یہ ڈرامہ نارویجن زبان میں تحریر کیا جائے گا اور یہ حقیقی واقعات اور فکشن کا امتزاج ہو گا۔

روزنامہ جدوجہد سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ”سزائے موت“ کے عنوان سے یہ ڈرامہ نارویجن زبان میں تحریر کیا جائے گا اور یہ حقیقی واقعات اور فکشن کا امتزاج ہو گا۔
ایک بار اْن سے پوچھا گیا کہ وہ مزاح کے ذریعے لوگوں کو کیوں بھڑکاتی ہیں تو انہوں نے جواب دیاکہ وہ لوگوں کواکساتی نہیں بلکہ یہ جاننے کی کوشش میں رہتی ہیں کہ لوگ برداشت کیوں نہیں کرتے اور کن وجوہات کے باعث بھڑکتے ہیں۔