مدیر’جدوجہد‘ فاروق سلہریا کل (منگل، 24 جنوری) کو ’دی بلیک ہول‘ میں مہمان ہونگے۔ وہ ’دی بلیک ہول‘ کے بزم تاریخ و ادب میں ’بنیاد پرستی کی بنیادیں: پاکستان کا مقدمہ‘ کے موضوع پر گفتگو کریں گے۔

مدیر’جدوجہد‘ فاروق سلہریا کل (منگل، 24 جنوری) کو ’دی بلیک ہول‘ میں مہمان ہونگے۔ وہ ’دی بلیک ہول‘ کے بزم تاریخ و ادب میں ’بنیاد پرستی کی بنیادیں: پاکستان کا مقدمہ‘ کے موضوع پر گفتگو کریں گے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان اعتماد کی خلیج کارگل وار اور ممبئی حملوں کی وجہ سے بہت گہری ہے۔ بعد ازاں، کلبھوشن کی گرفتاری اوربھارتی فضائیہ کے ونگ کمانڈر ابھی نندن کی گرفتاری سے یہ خلیج مزید گہری ہوئی۔ اس خلیج کا بھرنا وقت کی ضرورت ہے جس کے لئے دونوں ملک کی قیادت کو انتھک محنت کرنا ہو گی اور دونوں اطراف کی فوجی لیڈرشپ کو اس کوشش کا احترام کرنا ہو گا۔
پاکستان تحریک انصاف کی سیاست دراصل سیاست سے عاری سیاست ہے۔ یا یوں کہہ سکتے ہیں کہ اس جماعت کی سیاست دراصل سیاست دشمنی کی سیاست ہے۔ یہ سیاست ضیا الحق کی سیاست ہے جو سیاست کو برا کہتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کر لیتا ہے۔ سیاست کا مطلب ہے مکالمہ اور جمہوریت۔ ضیا الحق کی سیاست ہے آمریت۔ عین اسی طرح، مولا جٹ کی ری میک کا مولا جٹ سے کوئی تعلق ہے نہ پنجابی فلم اندسٹری سے۔ یہ سراسر ہالی وڈ فلموں کی نقالی ہے۔ یہ تھوڑا سا گلیڈی ایٹر کا چربہ ہے۔ تھوڑا سا گیم آف تھرونز کی نقالی۔
”اگر پاکستان مستقبل میں موسمیاتی آفات سے خود کو بچانا چاہتا ہے تو یہ ضروری ہے کہ وہ صاف توانائی کے ذرائع کی طرف منتقل ہو۔“