حقوق خلق پارٹی کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ موسیٰ خیل میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہیں، جن میں 23مزدور ہلاک ہوئے۔ محنت کش طبقے کی غریب ترین پرتوں کا ایسا سفاکانہ قتل ایک رجعتی عمل ہے، جس کی ترقی پسند سیاست میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ ایسی وحشیانہ حرکتوں کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
Day: اگست 30، 2024
عوامی حقوق تحریک کے متحرک کرداروں کے خلاف مذہب کا بطور ہتھیار استعمال
ریاست عوامی حقوق تحریک کے خلاف مذہب کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔ایسا اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ محنت کش عوام کو مذہبی، لسانی اور علاقائی تعصبات میں تقسیم کیا جائے۔آزادی پسند انقلابی قوتوں کی موجودگی محنت کش عوام کو دوبارہ ان تعصبات میں تقسیم کرنا آسان نہیں ہے۔اس ریاست کی جانب سے سب سے پہلے انقلابی قوتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور عوام پر براہئ راست ریاستی جبر کا راستہ ہموار کیا جا رہا ہے۔محنت کش عوام کے اتحاد اور انقلابی قوتوں کی موجودگی میں محنت کش عوام نے جو حاصلات آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کی صورت میں حاصل کی ہیں،ان کو چھننا ممکن نہیں ہے۔ایک سال بجلی بلوں کا بائیکاٹ جاری رہا اس دوران ریاست کی بجلی کنکشن کاٹنے کی ہر کوشش ناکام رہی ہے۔عوام کو منظم کرنے والی ان انقلابی قوتوں کو کافر اور غدار قرار دے کر راستے سے ہٹا دیا گیا تو بجلی مہنگی ہونے کے باجود بل نہ ادا کرنے والوں کو جیلوں میں ڈالا جائے گا اور سزائیں دی جائیں گی۔