Day: اگست 27، 2024


معاشی عدم مساوات کے خلاف ’عوامی اسمبلی‘ 29 اگست کو ملتان میں ہوگی

عدم مساوات کے خلاف اتحاد کے رہنما سہیل جاوید کی جانب سے پریس ریلیز کے مطابق چھوٹے کسانوں، دیہاڑی دار کھیت مزدوروں اور تنخواہ دار طبقے پر عدم مساوات اور معاشی ناانصافی کے مسلسل بڑھتے بوجھ کو مدنظر رکھتے ہوئے’عدم مساوات کیخلاف اتحاد‘نے 29 اگست کو دن 11بجے فیسٹا ہوٹل ملتان میں عوامی اسمبلی کے انعقاد کیا جا رہاہے۔

’جدوجہد‘ کی ویب سائٹ کچھ روز ڈاؤن رہنے کے بعد دوبارہ بحال

روزنامہ ’جدوجہد‘ کی ویب سائٹ کچھ تکنیکی مسائل کی وجہ سے کچھ روز ڈاؤن رہی۔ تاہم اب ویب سائٹ دوبارہ بحال ہو گئی ہے۔ قارئین کو ویب سائٹ کی بندش کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے ادارہ ان سے معذرت خواہ ہے۔ جدوجہد کی تکنیکی ٹیم اس تعطل کی وجوہات جاننے کی کوشش کر رہی ہے۔ امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں اس طرح کے مسائل نہیں ہونگے۔

جدوجہد فنڈ ریزنگ ویبینار یکم ستمبر کو ہو گا

اس ویبینار کو مدیر جدوجہد فاروق سلہریا ماڈریٹ کریں گے۔اس ویبینار کا مقصد روز نامہ جدوجہد کے لئے فنڈ ریزنگ ہے۔یاد رہے،سوشلسٹ روایات کے مطا بق روزنامہ ’جدوجہد‘ اپنے انقلابی ہمدردوں کی جانب سے دی گئی انفرادی مالی مدد سے چلایا جاتا ہے۔ روزنامہ ’جدوجہد‘نہ تو کمرشل اشتہارات پر انحصار کرتا ہے نہ ہی کسی ریاستی و غیر ریاستی ادارے سے کسی قسم کی مالی مدد قبول کرتا ہے۔

توہین مذہب کا جھوٹا الزام: جے کے این ایس ایف کی رہنما عاصمہ بتول گرفتار، ارسلان شانی کے خلاف مقدمہ

عاصمہ بتول اور ارسلان شانی کے خلاف چند روز قبل ہجیرہ تھانہ میں درخواست دی گئی تھی۔ بعد ازاں عاصمہ بتول کے خلاف عباسپور تھانہ میں بھی درخواستیں دی گئیں۔ عباسپور پولیس نے بذریعہ خاندان پیر کے روز عاصمہ بتول کو پولیس اسٹیشن طلب کیا تھا کہ ان کے خلاف درخواست ہے۔ وہ پولیس اسٹیشن میں حاضر ہوں تو معاملہ افہام و تفہیم سے حل کر لیا جائے گا۔ تاہم عاصمہ بتول پیر کی صبح جب عباسپور پولیس اسٹیشن میں پہنچیں تو انہیں بتایا گیا کہ ان کے خلاف اتوار 25اگست کو مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔

ایماندار ’کافر‘ اپنی تہذیب کی اپنے ہی خنجر سے خودکشی کے انتظار میں

نیچے انگریزی میں لکھا ہے کہ گلدستہ لے جائیں اور پیسے بھیجنے کے لئے ایک سوئش (Swish) اکاونٹ دیا گیا ہے جہاں بذریعہ فون پیسے بھیجے جا سکتے ہیں۔سوئش موبائل کے ذریعے پیسے بھیجنے کی ایک ایپ ہے جو (میرے سوا)لگ بھگ ہر کسی کے پاس ہے۔