13 ستمبر کو پاکستان ایشیا بھر میں ہونے والے مظاہروں کی لہر میں شامل ہوگا، جس میں فوسل فیول کے خاتمے اور قابل تجدید توانائی کی طرف تیزی سے منتقلی کا مطالبہ کیا جائے گا۔ عالمی ماحولیاتی مارچ کا حصہ یہ مظاہرے عالمی رہنماؤں پر زور دیں گے کہ وہ اقوام متحدہ کے سربراہ اجلاس برائے مستقبل اور COP29سے قبل موسمیاتی تبدیلی پر فوری اقدامات کریں۔
Month: 2024 ستمبر
چانسلر بننے کے بعد آکسفورڈ میں جغرافیہ پڑھاؤں گا: عمرا ن خان
ڈریس کوڈ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالبات کے علاوہ فیکلٹی کی خواتین رکن پر بھی سکرٹ پہننے پر پابندی لگا دیں گے کیونکہ آکسفورڈ میں پاکستانی طالب علم بھی پڑھنے جاتے ہیں اور پاکستانی طالب علم روبوٹ نہیں ہوتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آکسفورڈ کی تاریخ میں کبھی کسی چانسلر کا سکینڈل نہیں بنا، وہ پہلے چانسلر ہوں گے جن کی آڈیو لیک ہو گی۔
آئی ایس آئی نے جعلی مسعود اظہر پکڑ کر مشرف کو دھوکا دیا
جہادی دنیا اور آئی ایس آئی کے لئے مسعود اظہر کی اہمیت گہرے تجزئے کا تقاضہ کرتی ہے۔ مسعود اظہر میں لوگوں کو قائل کرنے کی زبر دست صلاحیت تھی جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 25 سال کی عمر میں انہوں نے مختلف الخیال علما ء کی زبردست حمایت حاصل کی۔ جہاں تک تعلق ہے آئی ایس آئی کا تو آئی ایس آئی کے نقطہ نظر سے مسعود اظہر کی اہمیت یہ تھی کہ وہ وسیع تر جہادی نیٹ ورک میں اہم مقام رکھتے تھے جو کشمیر میں مسلح کاروائیاں جاری رکھنے کے لئے اہم تھا۔دنیا بھر سے جنوب ایشیائی لوگوں کو بھرتی کر کے افغانستان اور کشمیر لانا، مسعود اظہر کی ایک ایسی صلاحیت تھی جس کی اہمیت بالکل عیاں ہے۔ پاکستانی انٹیلی جنس کے لئے اہم تھا کہ اس شخص کو بھارتی قید سے نکالا جائے اور اس کی سر پرستی کی جائے۔
اختر مینگل: مفاہمت کی سیاست کا نیا شکار
سنئے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے سیکرٹری جنرل قمر الزماں خان کا تجزیہ و تبصرہ بعنوان ’اختر مینگل: مفاہمت کی سیاست کا نیا شکار!‘
قیصر بنگالی کی پسپائی
سنئے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے سیکرٹری جنرل قمر الزماں خان کا تجزیہ و تبصرہ بعنوان ’قیصر بنگالی کی پسپائی !‘
پاکستان منرل کارپوریشن کی بندش ملک دشمن فیصلہ
سنئے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے رہنما انور پنہور کا پاکستان منرل کارپوریشن کی بندش کے فیصلے کےحوالے سے تبصرہ
پاکستان سے رشتہ ختم، بھارتی آئین تسلیم: جماعت اسلامی کا انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان
بھارتی زیر انتظام جموں کشمیر کے اسمبلی انتخابات میں کالعدم قرار دی گئی جماعت اسلامی نے آزاد امیدواروں کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ قبل ازیں جماعت اسلامی نے وزارت داخلہ کے حکام سے ملاقات کر کے انتخابات میں حصہ لینے کیلئے جماعت سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا، تاہم وہ مذاکرات ابھی تعطل کا شکار ہیں۔
جاہل رہنا انسان کا جمہوری حق سہی مگر جہالت نقطہ نظر نہیں ہوتا
اس سال کے آغاز میں اتفاق سے،لاہور میں ایک ایسے اجلاس میں جانے کا اتفاق ہوا جس کا موضوع تھا کاپی رائٹس۔ کاپی رائٹس دنیا کی ایک بڑی صنعت ہے۔ اپنی ڈاکٹریٹ پر تحقیق کے دوران، بالخصوص ڈبلیو ٹی او کے حوالے سے نئی قانون سازی کے پس منظر میں راقم نے بھی اس موضوع سے جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کی کیونکہ میری تحقیق کا موضوع گلوبلائزیشن کے عہد میں میڈیا سامراج کا جائزہ لینا تھا۔
’2000ء کے بعد پاکستان میں 16 ہزار 600 دہشت گردانہ حملے ہوئے‘
میں پنجاب یونیورسٹی میں بائیں بازو کا طالب علم کارکن تھا، جہاں میں اپلائیڈ سائیکالوجی ڈیپارٹمنٹ میں طلبہ یونین کا صدر منتخب ہوا۔ میں مذہبی جنونیوں کے خلاف کئی لڑائیوں میں مدد اور قیادت کرتا رہا ہوں۔ 1977 کے آخر میں میرے ایک مضمون میں پیپلز پارٹی کی دائیں بازو کی قیادت اور فوجی جنرل کے درمیان ہونے والی سازش کو بے نقاب کرنے کے بعد ملک چھوڑنا پڑا۔ میں نے 8 سال جلاوطنی میں گزارے اور پھر ایک شہری کے طور پر ہالینڈ میں رہنے کا اختیار ہونے کے باوجود پاکستان واپس آ گیا۔ میں 1997 سے 2019 تک لیبر پارٹی پاکستان اور بعد میں عوامی ورکرز پارٹی کا جنرل سیکرٹری رہا۔ میں نے AWP چھوڑ کر ایک نئی سیاسی جماعت حقوق خلق پارٹی بنائی، اور میں اس کا صدر ہوں۔ میں پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کا جنرل سیکرٹری بھی ہوں۔ یہ پاکستان کی واحد تنظیم ہے جو La Via Campesinaسے منسلک ہے۔ میں ایشیا یورپ پیپلز فورم ایشیا ٹیم کا سربراہ بھی ہوں، اور کئی دیگر علاقائی اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز میں شامل ہوں۔
فوسل فیول ختم کرنے کی جدوجہد: 13 سے 20 ستمبر کو گلوبل ویک آف ایکشن منانے کا اعلان
جاری کی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ جیسا کہ ہم 29 COP کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کے مالیاتی امور اور توانائی کی منصفانہ منتقلی کی طرف بڑھنے کیلئے فوسل فیول کا خاتمہ پہلے سے زیادہ اہم ہیں۔ آئندہ ہونے والی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی، مستقبل کی اقوام متحدہ کی سربراہی کانفرنس اور ستمبر میں یکے بعد دیگرے ہونے والی عالمی قابل تجدید توانائی سربراہی کانفرنس کے دوران ہمارے مطالبات کو دہرانے جبکہ حکومتوں، بین االقوامی اداروں اور کارپوریشنوں کو ان مطالبات کو سننے اور عمل کرنے پر مجبور کرنے کے لیے ہمارے پاس عوامی دباؤ بڑھانے کے یہ اہم مواقع ہیں۔