Day: نومبر 20، 2024


جموں کشمیر: عوامی احتجاج کا موجب بننے والا صدارتی آرڈیننس کیا ہے؟

پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں عوامی اجتماعات کے انعقاد کو ریگولیٹ کرنے کے لیے صدارتی آرڈیننس جاری کیا گیا ہے۔ 29اکتوبر کو جاری کیے گئے اس صدارتی آرڈیننس میں عوامی اجتماعات، جلسے، جلوس وغیرہ منعقد کرنے کا عمل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی پیشگی اجازت سے مشروط کر دیا گیا ہے۔ آرڈیننس کے مطابق کسی فوری مطالبے پر احتجاج کرنے پر تقریباً پابندی ہی عائد کر دی گئی ہے، کیونکہ احتجاج کے لیے 7روز قبل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو درخواست دینا لازمی ہوگا اور مطالبات بھی 7روز قبل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو لکھ کر دینا ہونگے۔ اس کے علاوہ بے شمار ایسی شرائط ہیں، جن کو کوئی بھی مظلوم انسان یا پھر وہ شخص جس کا حق چھینا گیا ہو، اس کے لیے پورا کرنا تقریباً ناممکن ہوگا۔

جموں کشمیر: پولیس کی شیلنگ اور فائرنگ سے متعدد زخمی، مختلف شہروں میں احتجاج کا اعلان

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کے شہر راولاکوٹ میں صدارتی آرڈیننس، کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں اورسیاسی رہنماؤں کی گرفتاریوں کے خلاف احتجاج کو روکنے کی پولیس کی تمام تر کوششیں ناکام ہو گئیں۔ مظاہرین پولیس کو پسپا کرتے ہوئے شہر کے مرکزی چوک پر قابض ہو گئے۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ، فائرنگ اور پتھراؤ کیا، مظاہرین نے بھی جوابی پتھراؤ کرتے ہوئے پولیس کو ڈسٹرکٹ کمپلیکس میں پناہ لینے پر مجبور کر دیا۔