Day: نومبر 23، 2024


صدارتی آرڈیننس اور کالعدم سرگرمیوں کیخلاف نیویارک میں احتجاج کا اعلان

۱۔ ہم پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں عوامی اجتماعات کو ریگولیٹ کرنے کے لیے صدراتی آرڈینینس کو مسترد کرتے ہیں اور اس کی فوراً منسوخی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
۲۔ ہم سیاسی کارکنان پر ریاستی تشدد کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
۳۔پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں کالعدم مذہبی انتہا پسند اور مسلح تنظیموں کی جانب سے پُر تشدد کاروائیوں کی مذمت کرتے اوران کی غنڈہ گردی کے خلاف قانونی کاروائیوں کا مطالبہ کرتے ہیں۔

جموں کشمیر: مختلف شہروں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر، صدارتی آرڈیننس مسترد

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں جمعہ کے روز صدارتی آرڈیننس اور کالعدم عسکری تنظیموں کی سرگرمیوں کے خلاف دارالحکومت مظفرآباد اور ضلع پونچھ کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ جمعرات کے روز کوٹلی میں احتجاجی مظاہرے کے شرکاء پر پولیس کے لاٹھی چارج، آنسو گیس کی شیلنگ اور فائرنگ کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ’پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر ایکٹ‘ کی مذمت کر دی

’موجودہ پابندی والے قانونی فریم ورک کو بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون اور معیارات کے مطابق لانے کی کوشش کرنے کی بجائے حکومت پاکستان نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے نئے بل کی منظوری کو یقینی بنانے اور ایک ہفتے کے اندر صدارتی منظوری حاصل کرنے میں غیر معمولی رفتار کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس کو اس طرح سے پیش کیا جا رہا ہے کہ یہ قانون اسلام آباد میں روز مرہ کی سرگرمیوں میں خلل سمیت اجتماعات کو محدود کرنے یا پابندی لگانے کے حکام کے اختیارات کو بڑھاتا ہے، اور غیر قانونی اجتماع میں حصہ لینے کی زیادہ سے زیادہ سزا 6ماہ سے بڑھا کر 3سال قید تک بڑھا دیتا ہے۔‘

زمینیں خالی کرنے سے انکار، جبری قبضوں کے خلاف جدوجہد کا اعلان

پاکستان کسان رابطہ کمیٹی اور انجمن مزارعین پنجاب کی پریس کانفرنس میں مزارعین، بے زمین ھاریوں اور چھوٹے کسانوں نے کہا کہ ہم کوئی بھی زمین خالی نہیں کریں گے اور ہم لڑنے کیلئے تیار ہیں۔ہم کارپوریٹ فارمنگ کو رد کرتے ہیں، یہ مزارعین، زرعی مزدوروں اور چھوٹے کسانوں کے لیے زہر قاتل ہے اور ہماری زندگیوں کو تباہ کرنے کامنصوبہ ہے۔

غزہ میں اسرائیلی بربریت کے خلاف سب سے زیادہ مظاہرے برطانیہ میں ہوئے

’انٹرنیشنل ویو پوائنٹ‘ کے مطابق برطانیہ میں فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کی سب سے بڑی تحریک بنی ہے۔ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 21 قومی سطح کے مظاہرے ہو چکے ہیں اور پولیس کا اندازہ ہے کہ 2700 احتجاج ہو چکے ہیں۔ قومی مظاہرے ایک لاکھ سے پانچ لاکھ افراد پر مشتمل ہوتے رہے ہیں۔

زمینوں پر ریاست کا جبری قبضے کے خلاف جدوجہد کے ساتھ ہیں: ایچ آر سی پی

جاری کی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ’ایچ آر سی پی پاکستان کسان رابطہ کمیٹی، انجمن مزارعین پنجاب اور تمام چھوٹے کسانوں اور بے زمین ہاریوں کے ساتھ کھڑا ہے جو اُن زمینوں پر ریاست کے جبری قبضے کی مخالفت کر رہے ہیں جن کے وہ مالک ہیں یا جو اُن کی روزی روٹی کا واحد ذریعہ ہیں۔‘