”اب تک کشمیر یوں کو جنوبی ایشیا کے دو ملکوں کے درمیان ایک علاقائی مسئلہ کی طرح دیکھا جاتارہاہے جس میں وادی کے باسیوں کو ایک ثانوی حیثیت حاصل رہی ہے لیکن وقت آ گیا ہے کہ کشمیری اپنے سیاسی، معاشی اور سماجی مسائل خود حل کریں۔ ہماری آزادی کی تحریک کوئی تیسرا فریق نہیں چلاسکتا، یہ جدوجہد ہمیں ہی کرنی ہوگی۔“
