اسلام آباد (نامہ نگار) بائیں بازو کے ممتاز دانشور، ادیب، شاعر و محقق اشفاق سلیم مرزا گذشتہ روز 76 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ انہوں نے اپنی ساری زندگی بائیں بازو کی تحریک میں گزاری۔
اشفاق سلیم مرزا 10 جنوری 1944ء کو مشرقی پنجاب کے شہر جالندھر میں پیدا ہوئے۔ تقسیم کے بعد انکا خاندان لاہور منتقل ہو گیا تھا۔ انہوں نے 1967ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے فلسفے میں ماسٹرز کیا اور مختلف محکموں میں ملازمت کرنے کے بعد نومبر 2014ء میں اورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن سے سبکدوش ہوئے۔
وہ مزدور کسان پارٹی کے بانی اراکین میں شامل تھے، مزدور کسان پارٹی پنجاب کے صدر بھی رہے۔ مختلف رسائل و جرائد کے مدیر بھی رہے، معروف پاکستانی اخبارات میں تصانیف اور فلموں پر تبصرے بھی تحریر کئے۔
انہوں نے کئی کتابیں بھی لکھیں جن میں ”فلسفہ کیا ہے، ایک نئی مادی تعبیر“، ”میکاولی سے گرامچی تک“، ”فلسفہ تاریخ، نو آبادیات اور جمہوریت“، ”جدلیاتی مادیت پسندی“ اور دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے شاعری بھی کی۔
اشفاق سلیم مرزا ایک بھرپور زندگی گزار کر گئے، انہوں نے زندگی میں بے شمار دوست بنائے اور آج ان کی رحلت پر انکے بے شمار دوست، شاگرد اور نظریاتی ساتھی سوگوار ہیں۔