خبریں/تبصرے

شام: اجتماعی قبروں میں 1 لاکھ سے زائد لاشیں ہو سکتی ہیں

لاہور(جدوجہد رپورٹ) انسانی حقوق کی تنظیمیں خبردار کر رہی ہیں کہ شام بھر میں اجتماعی قبروں میں بشار الاسد اور ان کے والد کے دور کے 1لاکھ سے زائد متاثرین کی لاشیں ہو سکتی ہیں۔

’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق دمشق کے تادامون ضلع میں ایک جگہ پر محققین بڑے پیمانے پر ماورائے عدالت قتل، بشمول اجتماعی پھانسیوں کے شواہد کی جانچ پڑتال کر رہے ہیں۔

حبازیادین ہیومن رائٹس واچ کی شام میں محقق ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’ہمیں انسانی باقیات، ہڈیاں، کھوپڑیوں کے کچھ حصے، انگلیاں، پسلیاں ملی ہیں، جو اجتماعی قبر کے آس پاس پورے علاقے میں بکھری ہوئی ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جو کچھ ہم جانتے ہیں، یہاں اس سے کہیں زیادہ کچھ ہوا ہے۔‘

انکا کہنا تھا کہ ’تادامون میں جو کچھ ہوا وہ ملک کے بہت سے دیگر علاقوں میں سے ایک ہے۔ ان تمام علاقوں کی فوری حفاظت کی جائے تاکہ ہم واقعی ان جگہوں کے بارے میں سچائی کا پتہ لگا سکیں۔‘

Roznama Jeddojehad
+ posts