حبازیادین ہیومن رائٹس واچ کی شام میں محقق ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’ہمیں انسانی باقیات، ہڈیاں، کھوپڑیوں کے کچھ حصے، انگلیاں، پسلیاں ملی ہیں، جو اجتماعی قبر کے آس پاس پورے علاقے میں بکھری ہوئی ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جو کچھ ہم جانتے ہیں، یہاں اس سے کہیں زیادہ کچھ ہوا ہے۔‘
