خبریں/تبصرے

آئی ایم ایف کی ایما پر بنایا گیا بجٹ مسترد کرتے ہیں: پی ٹی یو ڈی سی

اسلام آباد (نامہ نگار) پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کی جانب سے بجٹ کو عالمی سامراج اور آئی ایم ایف کی ایما پر تیار کردہ دستاویز قرار دیتے ہوئے مسترد کیا گیا ہے۔

اجلاس کے بعد جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ وفاقی بجٹ میں دوسال سے محنت کش طبقے پر ہونے والے معاشی حملوں کا کوئی تدارک نہیں کیا گیا۔ وفاقی بجٹ 2023-24ء سرمایہ داروں کو اور زیادہ منافع بخشنے والی دستاویز ہے۔

پچاس فیصد افراط زر میں 35 فیصد ایڈھاک الاؤنس میں اضافہ غربت میں مزید اضافے کا باعث بنے گا۔ اسی طرح 32000 روپے ماہانہ کم ازکم تنخواہ کا تعین بھی غیر حقیقی ہے جب کہ نجی شعبے میں کم ازکم تنخواہ دلوانے کا کوئی طریقہ کار رائج نہیں ہے۔ آج بھی نجی شعبے بطور خاص انفارمل سیکٹر کے مزدوروں کو دس ہزار سے پندرہ ہزار روپے تک تنخواہ دی جاتی ہے۔ کوئی محکمہ یا قانون کم ازکم تنخواہ دلوانے کی سکت نہیں رکھتا۔

بجٹ حکومت کی کم فہمی کا مظہر ہے جس میں مہنگائی کم کرنے کی پالیسی کا اعلان نہیں کیا گیا نہ ہی کوئی حکمت عملی نظر آتی ہے۔ کروڑوں لوگوں کو سرمایہ داری نظام اور منڈی پر حاکم قوتوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ بے تحاشہ ٹیکسوں کے نفاذسے بڑھنے والی مہنگائی کے سامنے مزدوروں کی اجرت پورے مہینے کے اخراجات پورے کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔

پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کی مرکزی باڈی کا اجلاس میں کیا گیا، جس کی زیر صدارت مرکزی چیئرمین نذر مینگل نے کی۔ اجلاس میں سیکرٹری قمرالزماں خاں، سیکریٹری انفارمیشن ڈاکٹر چنگیز ملک، سیکریٹری فنانس انور پنہور، ایڈووکیٹ بشریٰ عزیز، رضا خان سواتی، جے پرکاش، محمد بخشی، ادیبیہ ایڈووکیٹ، محمد ارشداور حارث قدیر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

اجلاس کے شرکا نے وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کردہ وفاقی بجٹ کو یکسر طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس بجٹ میں محنت کش طبقے پرپہلے سے عائد ٹیکسوں سے ان کو جینے کا حق بھی چھینا جا رہا ہے۔ اس لئے بڑھائے ہوئے تمام ٹیکسز نہ صرف واپس لیئے جائیں بلکہ تمام اشیا خوردنوش پر پہلے سے عائد ٹیکسز بھی واپس لیئے جائیں۔ مہنگائی کا ایک بڑا سبب یہ ٹیکس ہیں، لہٰذا عام آدمی کے استعمال کی چیزوں پر ٹیکس ختم کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹور زکے ذریعے سستی چیزوں کی فراہمی ایک ذلت آمیز تجربہ ہے جس میں لمبی لمبی لائینوں میں لگا کر غیر معیاری اشیاء بیچی جاتی ہیں۔ سستی چیزیں ہر گراسری اسٹور پر مہیا کی جائیں۔

اجلاس میں آل پاکستان ایمپلائز پینشن و لیبر تحریک کے جانب سے 9 جون 2023ء پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں دیئے ہوئے دھرنے اور ان کے طرف سے پیش کردہ تمام مطالبات کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی سامراج اورآئی ایم ایف کی ایما پر بنائے ہوئے بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ اجلاس میں حکومت کے طرف سے بڑھائی گئی پینشن اور تنخواہوں کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں اور پینشن میں ایک سو فیصد اضافہ کیا جائے۔ نجکاری، ڈاؤن سائزنگ، رائٹ سائزنگ جیسے مزدور دشمن اقدامات کو بند کیا جائے۔ نادرا سمیت مختلف اداروں سے جبری برطرف ملازمین کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔ تمام ایڈہاک رلیف بنیادی تنخواہ میں ضم کر دیا جائے۔ تمام الاؤنسز وفاق اور صوبائی سطح پر مساوی بنیادوں پر دیئے جائیں۔ مظفر آباد کشمیر سیکرٹریٹ ملازمین کے مطالبات فوری طور پر تسلیم کئے جائیں۔ تمام فیکٹریوں اور کارخانوں میں ٹھیکیداری نظام کو ختم کر کے کام کرنے والے تمام محنت کشوں کو ریگولر کر دیا اور ان کو یونین سازی کا حق دیا جائے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts