خبریں/تبصرے

دنیا بھر میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ

نیو یارک (پ ر) کینیڈا کے اندر ریاستی دہشت گردی کے بارے میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے حالیہ انکشافات نے دنیا بھر میں تمام انسانی حقوق اور پرامن اختلاف کو فروغ دینے والوں کو پریشان کر دیا ہے۔ دنیا بھر کی امن اور انصاف پسند برادریوں کو ریاستی سرپرستی میں دہشت گردوں کے ہاتھوں ایک پرامن سیاسی کارکن کے ناقابل قبول قتل کی مذمت میں کھڑا ہونا چاہیے۔

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے قائم مقام چیئرمین اور ساؤتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ یو ایس اے کے بورڈ ڈائریکٹر راجہ مظفر نے اپنے بیان میں کہا کہ ایسے وقت میں جب انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں، سول سوسائٹی کے ارکان اور آزادی کے کارکنوں کے خلاف ریاستی جبر عروج پر ہے، تازہ ترین انکشافات نے ریاستی جبر کو نئی سطحوں تک پہنچا دیا ہے۔

غیر ذمہ دارانہ ریاست کے اونچ نیچ اور پرتشدد کارروائیوں سے اختلاف رائے کو دبانے کا خوف امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ پرامن سیاسی احتجاج، آزادی کا مطالبہ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آوازیں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چارٹر میں ناقابل تنسیخ انسانی حقوق کی ضمانت دی گئی ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اعلامیے میں آرٹیکل 14 میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ’ہر کسی کو دوسرے ممالک میں ظلم و ستم سے پناہ حاصل کرنے اور اس سے لطف اندوز ہونے کا حق حاصل ہے۔‘ آرٹیکل 3 کہتا ہے کہ ’ہر کسی کو زندگی، آزادی اور شخص کی حفاظت کا حق حاصل ہے۔‘ آرٹیکل 5 کہتا ہے کے ’کسی کو تشدد یا ظالمانہ، غیر انسانی یا ذلت آمیز سلوک یا سزا کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔‘

غیر ملکی شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ تمام عالمی برادری کو اس سنگین خلاف ورزی کی مذمت کرنی چاہیے۔

انسانی حقوق کے کارکنوں، پرامن مظاہرین اور سیاسی کارکنوں کو ہر صورت میں تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔

ہم ’JKLF‘ میں پورے بھارتی زیر انتظام جموں کشمیر میں ریاستی جبر کے خلاف اپنی پرامن اور غیر متشدد جدوجہد کے ساتھ، کینیڈا میں غیر متشدد اور پرامن کینیڈین سکھ کمیونٹی کے رہنما کے قتل کی مذمت کرتے ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts