لاہور (جدوجہد رپورٹ) امریکی شہر نیو یارک میں سینکڑوں محنت کشوں نے دو پل، بروکلین اور مین ہٹن، بند کر کے احتجاج کیا۔ محنت کشوں کا مطالبہ تھا کہ سرکاری دستاویزات سے محروم اور غیر قانونی تارکین وطن محنت کشوں کو انصاف فراہم کیا جائے اور انہیں کورونا امدادی فنڈمیں شامل کیا جائے۔
ڈیموکریسی ناؤ کے مطابق تارکین وطن محنت کشوں کی اکثریت کھانے کی صنعت، صفائی ستھرائی اور تعمیراتی شعبوں میں خدمات فراہم کرتے ہیں اور کورونا وبائی مرض کے دوران اپنی ملازمت سے محروم ہو چکے ہیں۔ مجوزہ قانون سازی ’ہمارے نیو یارک میں سرمایہ کاری کریں‘کے ذریعے امیروں پر اضافی ٹیکس عائد کر کے ملازمتوں سے محروم ہونے والے محنت کشوں کیلئے 50 ارب ڈالر اکٹھے کئے جائیں گے۔ مجوزہ قانون سازی میں تارکین وطن محنت کشوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
دریں اثنا تارکین وطن خواتین اور گھریلو ملازمین نے اتوار کے روز نیو جرسی میں بھی مارچ کیااور فنڈز کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ”ہم ضروری ہیں لیکن ہم خارج شدہ خواتین ہیں، ہم ہر طرح کی سہولت اور مراعت سے خارج ہیں، وبائی مرض کے آغاز کے بعد سے ہی وفاقی اور ریاستی حکومتوں نے ہمیں ناکام کیا، یہ ناقابل قبول اور ظالمانہ اقدام ہے۔“