خبریں/تبصرے

شہزادہ فلپ کی حد سے زیادہ کوریج پر برطانیہ میں ٹی وی شکایات کا ریکارڈ ٹوٹ گیا

لاہور (جدوجہد رپورٹ) برطانوی ٹیلی ویژن کی تاریخ میں برٹش براڈ کاسٹ کارپوریشن (بی بی سی) کی کوریج سب سے زیادہ شکایات کا شکار ہوئی ہے۔ ناظرین نے پرنس فلپ کی موت پر کارپوریشن کے تمام ٹی وی اورریڈیو چینلوں پر مسلسل کوریج پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

گارڈین کی رپورٹ کے مطابق بی بی سی نے جمعہ کی شام کے پروگرامات کو پرنس فلپ کیلئے وقف کر رکھا تھا۔ کم از کم 1 لاکھ 10 ہزار 994 ناظرین نے بی بی سی سے رابطہ کر کے شکایات درج کروائیں۔ جمعہ کی شام کو بی بی سی کی ریٹنگ بھی بہت بری طرح متاثر ہوئی، جس کا واضح مطلب تھا کہ ناظرین نے پرنس فلپ سے متعلق کوریج کیلئے تمام پروگرامات کو معطل کرنے کے فیصلہ کو ناظرین نے پسند نہیں کیا۔

گارڈین کو ملنے والی معلومات کے مطابق ہفتے کے آخر تک ناظرین کی ایک بے مثال رائے موصول ہوئی۔ ایک تبصرے میں کہا گیا کہ ”اس پروگرام کی کوریج نے شام کی تمام نشریات اور اہم موضوعات بشمول وبائی مرض کو خارج کر دیا۔ کچھ کوریج تو جائز تھی لیکن اس حد تک نہیں ہونی چاہیے تھی۔“

ایک اور شاکی نے کہا کہ ”یہ افسوسناک خبر ہے کہ شہزادہ فلپ انتقال کر گئے اور میں سمجھتا ہوں کہ بی بی سی کو اس حقیقت کو تسلیم کرنا پڑا لیکن ہر چینل پر ایسا کیوں کیا گیا؟ کیوں صرف ایک چینل پر یہ لگاتار کوریج چلائی گئی تاکہ جو لوگ سننا چاہتے ہیں وہ سنیں اور ہم میں سے باقی لوگوں کیلئے تھوڑا سا میوزک ہو سکتا تھا۔“

پرنس فلپ کی موت کے چند گھنٹوں بعد ہی کوریج سے متعلق شکایات کی تعداد اتنی بڑھ گئی کہ بی بی سی نے اس عمل کو ہموار کرنے کیلئے شکایات فارم میں تبدیلی کر دی اور اتوار کے روز نیا فارم ہٹایا گیا جس کی وجہ سے لوگوں کو اپنی ناراضگی کا اندراج کروانا مشکل ہو گیا تھا۔

ماضی میں بی بی سی کی کوریج پرسب سے زیادہ شکایات 2005ء میں کی گئی تھیں، تب عیسائی گروپوں سے تعلق رکھنے والے 63 ہزار شکایت کنندگان نے ’جیری سپرنگر‘ کو نشر کرنے پر اعتراضات کئے تھے۔ بی بی سی نے شکایات سے متعلق تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts