لاہور (جدوجہد رپورٹ) امتحانات کی منسوخی کیلئے احتجاج کرنے والے انٹرمیڈیٹ کے طلبہ کو پریڈ گراؤنڈ اسلام آبادمیں دھرنا دینے سے روک دیا گیا۔ پولیس نے احتجاج کرنے والے طلبہ کولاٹھی چارج کے ذریعے منتشر کر دیا جبکہ 15 سے زائد طلبہ کو گرفتار کیا گیا ہے۔
منگل کے روز انٹرمیڈیٹ کے طلبہ نے پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کر رکھا تھا۔ اسلام آباد کے علاوہ پشاور، لاہور، فیصل آباد اور دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے منعقد کئے گئے۔ تاہم اسلام آباد میں منعقد مرکزی احتجاجی مظاہرے کے شرکا نے اسلام آباد نیشنل پریس کلب سے پریڈ گراؤنڈ کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کی جنہیں پریڈ گراؤنڈ میں جانے سے روک دیا گیا اور پولیس کی بھاری نفری نے لاٹھی چارج کے ذریعے سے طلبہ کو منتشر کر دیا۔
موقع پہ 15 سے زائد طلبہ کو گرفتار کیا گیا، تاہم بعد ازاں عبدالمقیت منان، عمار ستی اور ایک دیگر طالبعلم کو حراست میں رکھ کر دیگر طلبہ کو رہا کر دیا گیا۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے مقدمہ بھی درج کر لیا ہے اور 3 طالبعلموں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
احتجاج کرنے والے طلبہ کا مطالبہ ہے کہ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات فوری طور پر منسوخ کئے جائیں اور سابقہ کارکردگی کی بنیاد پر اگلی کلاسوں میں ترقیاب کیا جائے۔ تاہم حکومت طلبہ کا مطالبہ ماننے سے انکاری ہے اور امتحانات ہر صورت لینے پر بضد ہے۔
طلبہ نے گرفتاریوں کے خلاف سوشل میڈیا پر احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ گرفتار رہنماؤں کو رہا نہ کئے جانے کی صورت آج آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔