خبریں/تبصرے

طالبعلم رہنما علی شفاعت، عمار ستی اور عبدالمقیت کے خلاف مقدمہ: سوشل میڈیا پر زبردست احتجاج

لاہور (جدوجہد رپورٹ) انٹرمیڈیٹ امتحانات کی منسوخی کے لئے احتجاج کے دوران گرفتار ہونے والے تینوں طلبہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ طلبہ کی رہائی کیلئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر منظم احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ عدم رہائی کی صورت میں مختلف شہروں میں احتجاج کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

تھانہ کوہسار اسلام آباد میں درج ایف آئی آر علت نمبر 329 زیر دفعہ 188 ت پ میں علی شفاعت ولد شفاعت سکنہ کے آر ایل کالونی کہوٹہ راولپنڈی، عمار الطاف ستی ولد الطاف ستی سکنہ چک شہزاد، عبدالمقیت منان ولد راجہ محمد صدیق سکنہ کلر سیداں کے علاوہ 35 نامعلوم طلبہ کو نامزد کیا گیا ہے۔ طلبہ پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے سڑک بند کر کے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور چونکہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے تدارک کیلئے ایس او پیز کی وجہ سے اسلام آباد میں جلسے جلوس کیلئے جمع ہونے پر پابندی عائد ہے۔ طلبہ کی قیادت کرنے والے تینوں طلبہ علی شفاعت، عمار الطاف اور عبدالمقیت نے طلبہ کو جمع کر کے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی ہے۔

واضح رہے کہ منگل کے روز اسلام آباد پریس کلب سے طلبہ نے انٹرمیڈیٹ امتحانات کی منسوخی کیلئے پریڈ گراؤنڈ کی طرف احتجاجی مارچ شروع کیا تھا اور پریڈ گراؤنڈ میں دھرنا دینے کا اعلان کر رکھا تھا، تاہم پولیس نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے طلبہ کو منتشر کر دیا تھا۔ پولیس نے علی شفاعت، عمار الطاف اور عبدالمقیت منان کو موقع سے ہی گرفتار کر لیا تھا۔ رات گئے گرفتار طلبہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی اور بدھ کے روز تاخیر سے ورثا کو ایف آئی آر فراہم کی گئی جس کی وجہ سے گرفتار طلبہ کی ضمانت کیلئے اقدامات نہیں کئے جا سکے۔ گرفتار طلبہ کی رہائی کیلئے آج انکے وکیل ضمانت کی درخواست مقامی عدالت میں دائر کریں گے۔

دوسری طرف طلبہ نے گرفتار ساتھیوں کی رہائی کیلئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور ہزاروں کی تعداد میں طلبہ اپنے گرفتار ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

آر ایس ایف راولپنڈی اسلام آباد کے آرگنائزر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ طلبہ کو فی الفور اور غیر مشروط رہا کیا جائے۔ ایک طرف ملک بھرمیں حکمران جلسے کر رہے ہیں، کشمیر میں الیکشن مہم عروج پر ہے اور دوسری طرف اپنے جائز مطالبات کیلئے احتجاج کرنے والے طلبہ کے خلاف ایس او پیز کی خلاف ورزی جیسے مقدمات قائم کرناریاست جبر اور دہشت گردی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ طلبہ تیاری نہ ہونے کی وجہ سے امتحانات منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ انکا مطالبہ منظورکرنے کی بجائے انہیں جیلوں میں بند کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلہ کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ طلبہ کو فوری رہا نہ کیا گیا تو انتہائی اقدام اٹھانے سے گریز نہیں کرینگے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts