خبریں/تبصرے

غلامی کی جدید شکل: ڈومینیکن ریپبلک میں مہاجرین جبری مشقت پر معمور

لاہور (جدوجہد رپورٹ) ڈومینیکن ریپبلک کے شوگر کے باغات میں ہیٹی سے آنے والے مہاجرین اور ان کی اولادیں جبری مشقت کے حالات میں کام کرنے پر مجبور ہیں۔

’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق صحافی جوآن کارلوس ڈیویلا کے مطابق یہ مہاجرین بیٹائیز کے نام سے جانی جانے والی بہت کم وسائل والی کمیونٹیز میں رہتے ہیں، جہاں بجلی اور پانی جیسی سہولت بھی موجود نہیں ہے۔

مقامی باشندوں کی تحریک کے اراکین ان مہاجرین کے حقوق کیلئے لڑ رہے ہیں۔ مزدوروں کے ساتھ غیر انسانی سلوک اور ملک میں ان کی قانونی حیثیت نہ ہونے کے علاوہ خراب حالات زندگی کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں۔ ان اراکین کا کہنا ہے کہ جن کمیونٹیز میں یہ لوگ رہتے ہیں وہاں بجلی جیسی سہولت بھی نہیں ہے۔ یہ غلامی کی جدید شکل ہے، جہاں پانی و بجلی کے بغیر انسان زندہ رہنے پر مجبور ہیں اور جبری مشقت کر رہے ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts