اس کامیابی کی بنیاد کردوں کی اخلاقی برتری ہے جو انہیں اپنے ترقی پسند کردار کی وجہ سے دنیا بھر کی نظروں میں حاصل ہوئی ہے۔
دنیا
[molongui_author_box]مسئلہ کشمیر: آزادی کی کنجی خود کشمیری عوام کی جیب میں ہے!
جموں کشمیر پیپلز نیشنل الائنس نے 21 اکتوبر کو مظفرآباد کی طرف مارچ کر کے اپنے مطالبات پیش کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے اسے ایک درست قدم کہا جا سکتا ہے۔
’میرا سلطان‘ کی یورپ کو دھمکی ملاحظہ فرمائیں!
سلطان اردگان ہی نہیں، شامی مہاجرین نے امہ کے ہر ٹھیکیدار کا منافقت کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔
ٹرمپ نے کرد قومی تحریک کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا
سینیٹر برنی سانڈرز نے ٹویٹ کیا:”ایک لمبے عرصے سے میں یہ کہتا آ رہا ہوں کہ امریکہ کو ذمہ دارانہ انداز میں مشرقِ وسطیٰ میں فوجی مداخلت ختم کر دینی چاہئے مگر ٹرمپ کی جانب سے اچانک شمالی شام سے انخلاکا اعلان اور شمالی شام میں ترک مداخلت کی منظوری غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل ہے۔ اس کے نتیجے میں عدم استحکام اور مصائب میں اضافہ ہو گا“۔
ایکواڈور: حکومت داراحکومت سے فرار، سڑکوں پر مظاہرین کا راج…
سڑکوں کو جام رکھنے اور حکومتی عمارات اور مقامی حکومتوں کے گھیراؤ کو جاری رکھنے کی کال پورے ملک میں بڑھتی جا رہی ہے۔ احتجاج کا دائرہ وسیع ہو رہا ہے اور متعدد کسان تنظیمیں دارالحکومت ’کویٹو‘ کی طرف مارچ کر رہی ہیں۔
محکوموں کا جرم اور حاکموں کے اقبال جرم
سوویت یونین کے خلاف پاکستان نے امریکہ کے ساتھ مل کر دنیابھر سے جنگجوؤں کو جمع کیا۔
طالبان کی دھمکیوں کے باوجود آج افغان صدارتی انتخاب میں ووٹ ڈالے جائیں گے
انتخابات میں لوگوں کی کم یا زیادہ شمولیت کا اثر طالبان کے ساتھ مستقبل کے ممکنہ مذاکرات کو بھی متاثر کرے گا۔
کیوبا: 60 سالہ امریکی پابندیوں کیوجہ سے 933 ارب ڈالر کا نقصان
کیوبا کی مثال ایک مرتبہ پھر یہ ثابت کر رہی ہے کہ ایک ملک میں سوشلزم ممکن نہیں ہے۔
غدار اْمہ
پاکستانیوں کو اصل دھچکا تو اس بات پر لگا کہ ان کے دو قریب ترین اتحادی، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، کشمیر کے مسئلے پر یا تو بھارت کے حمایتی نکلے یا خاموش رہے۔
9/11: جب تین ہزار امریکی مارے گئے اور طالبان کابل سے فرار ہوگئے!
یہ ایک طرح کی ٹریجڈی کامیڈی تھی کہ 1996ء میں جس طالبان حکومت کو اقتدار میں لانے کے لئے پاکستانی اسٹیبلشمنٹ نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا، اس کے خاتمے کے لئے بھی اسی کو چنا گیا۔