یہ دورہ مودی کو عالمی سطح پر مہنگا پڑ رہا ہے جبکہ ٹرمپ امریکہ میں مقیم دائیں بازو کے ہندوستانی نژاد ووٹ پکے کرنے میں ضرور کامیاب رہیں گے۔
دنیا
ٹرمپ کے دورے پر مودی کی غریبی چھپاؤ دیوار
”جب غریب دکھائی ہی نہیں دے گا تو غربت کہاں نظر آئے گی“
امریکہ تیل کی پیداوار میں دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا
امریکہ میں تیل کی بڑھتی ہوئی پیداوار کا مطلب یہ نہیں کہ امریکہ کی خلیج میں دلچسپی کم ہو جائے گی۔
ترکی کا شمال مشرقی شام پر حملہ اور امریکی خارجہ پالیسی کی ناکامی
مقبول سیاستدانوں کا یہی رویہ ہے جو آسانی سے اپنے سیاسی اور معاشی فوائد کی خاطر اخلاقی اقدار کو ترک کردیتے ہیں۔
سیاٹل سٹی کونسل نے ہندستان کے شہریت ترمیم بل کی واپسی کا مطالبہ کر دیا
یہ قرارداد سٹی کونسل کی سوشلسٹ کونسلر کشاما سوانت نے پیش کی تھی۔
بل گیٹس اگر ٹیکس دیتا تو اسکی دولت 97 ارب نہیں 14 ارب ڈالر ہوتی
محنت کشوں کے لئے تو ٹیکس شاید پچاس فیصد سے بھی اوپر چلا جاتا ہے اور اسی کا نام سرمایہ داری ہے۔ اسی لئے اٹھارہویں صدی میں ہی بالزاک نے جب سرمایہ داری اور سرمایہ داروں کی اٹھان دیکھی تو کہا: ”ہر بڑی جائیداد کے پیچھے ایک بڑا جرم ہوتا ہے“۔
اہلِ عراق امریکہ اور ایران دونوں سے نجات چاہتے ہیں
ادھر عراق میں امریکی مخالفت کو اتنی ہوا دینے کے باوجود مظاہرین کو گھر نہیں بھیجا جا سکا۔ مظاہرین ایران سے بھی خفا ہیں اور امریکہ سے بھی۔ وہ ناراض ہیں کہ یہ دونوں ملک عراق کی خود مختاری کو ہڑپ کر گئے ہیں اور دونوں نے عراق کو میدان جنگ بنا رکھا ہے اوردونوں عراق پر حاوی ہونا چاہتے ہیں۔ شیعہ سنی خلیج کو مٹاتے ہوئے یہ مظاہرے ممکن ہے عراقی مستقبل کا ایک اہم موڑ ثابت ہوں۔
پاکستان جمہوریت میں 108 ویں، ناروے پہلے، شمالی کوریا آخری نمبر پر
تازہ رپورٹ کے مطابق 2019ء میں دنیا بھر میں جمہوریت کو نقصان پہنچا ہے اور عالمی سطح پر جمہوری آزادیاں کم ہوئی ہیں۔
خمینی نے سی آئی اے اور ایم آئی سِکس کی مدد سے ایرانی کمیونسٹوں کا قتل عام کیا
امریکی سی آئی اے اور ایم آئی سِکس کو یہ فہرست کے جی بی کے ایک ایجنٹ ولادیمیر کوزکچن نے فراہم کی تھی جو 1982ء میں منحرف ہو گیا تھا۔ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ برطانیہ خمینی سرکار سے اچھے تعلقات بنانا چاہتا تھااور مذکورہ فہرست کی فراہمی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی۔
مودی کے غنڈوں نے میری یونیورسٹی پر حملہ کیوں کیا؟
مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی ایک طویل عرصے سے انتہا پسند بیانئے کا پھل حاصل کر رہی ہے۔ 2014ء میں برسراقتدار آنے کے بعد سے بی جے پی کی حکومت یونیورسٹیوں کو بدنام کرنے کے لئے اپنے ہمنوا میڈیا کا استعمال کررہی ہے۔ خاص طور پر جے این یو نشانے پر ہے کیونکہ اس کے اساتذہ اور طلبہ نے بھارت کو تقسیم کئے جانے کے عمل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔