جنرل باجوہ کی درخواست پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات بھارت کے ساتھ تعلقات بحال کرانے میں کردار ادا کیا ہے۔

جنرل باجوہ کی درخواست پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات بھارت کے ساتھ تعلقات بحال کرانے میں کردار ادا کیا ہے۔
عمران خان حکومت کی بڑھتی ہوئی عدم مقبولیت کی وجہ سے فوج کی شہرت کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے کیونکہ فوج کو اس حکومت کا سرپرست سمجھا جاتا ہے جس نے یہ حکومت بنوائی۔
اگرچہ ابھی تک یہ نہیں کہا جاسکتا کہ نیتن یاہو دوبارہ حکومت بنانے میں کامیاب ہوں گے یا نہیں لیکن مبصرین کی رائے میں اس نئی سیاسی کشمکش میں ترقی پسند اور عرب جماعتوں کاحکومت کی تشکیل میں ایک اہم کردار ہوگا۔
مزمل خان کے مطابق گورنر پنجاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ سابقہ فاٹا کے طلبہ غنڈہ گردی میں ملوث ہوتے ہیں، اس لئے بھی ان کا کوٹہ ختم کیا گیا ہے۔
سنئے طارق بنوری کا پرویز ہود بھائی سے مکالمہ
سروے کے مطابق کورونا وبا کا اثر شہروں کی نسبت دیہی علاقوں اور خواتین کی نسبت مردوں پر زیادہ رہا ہے۔ سندھ کے 3 چوتھائی لوگوں اور بلوچستان کے تقریباً نصف لوگوں کے مطابق وبائی کیفیت کا ان کے کام یا آمدنی پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ وبائی مرض کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثرہ آبادی پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ظاہر ہوئی ہے۔ صنعت کے لحاظ سے تمام شعبہ پر اثرات ظاہر ہوتے ہیں لیکن خاص طور پر کنی کنی اور کھدائی پر، کاریگر، مشین چلانے والے اور پیشہ ور کام اور آمدنی میں سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ آمدنی پراثر کام کے اوقات کار سے کہیں زیادہ رہا ہے، فی گھنٹہ کام کی آمدن میں کمی واقعی ہوئی ہے۔
بھارت جنوبی ایشیا میں خواتین کے حوالے سے تیسرا بدترین ملک ہے جبکہ بنگلہ دیش کو بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا ملک قرار دیا گیا ہے۔
2008ء کے عالمی معاشی بحران کے بعد گزشتہ 10 سالوں کے دوران دنیا بھر میں عوامی ردعمل میں بے تحاشہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ جہاں کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ نے عالمی معاشی بحران کی شدت میں تیزی لائی وہیں بیروزگاری کے پھیلاؤ اور جمہوری و سیاسی آزادیوں پر قدغنیں بھی بڑھنا شروع ہوئیں اور دنیا بھر میں احتجاجی تحریکیں بھی عروج پر ہیں۔
امریکی سامراج کی ایما پرہی تیار ہونے والے طالبان، القاعدہ، داعش سمیت متعدد مسلح گروہ افغانستان میں سرگرم ہیں اور تذویراتی مفادات کیلئے اس خطے پر مسلط کی گئی امریکی سامراج کی جنگ سے خود امریکی سامراج کو نکلنے کیلئے مزید دشواریوں سے دوچار ہونا پڑے گا۔
”یہ وہ حکمران ہیں جنہیں ٹی وی چینلوں اور جلسوں میں غریب عوام کا دکھ کھائے جا رہا ہوتا ہے، حقیقت میں یہ اپنی دولت میں اضافے، اپنے خاندان کی عیاشیوں کیلئے لوٹ مار رہے ہوتے ہیں۔ ایک وڈیو نے حکمرانوں کے سفاک اور خود غرضی اور لالچ میں دھنسے چہروں سے نقاب اتار دیا ہے۔“