پولیس اہلکاران و افسران کی ایک بڑی تعداد نے بھارت فرار ہو کر سیاسی پناہ کی درخواست دے رکھی ہے۔

پولیس اہلکاران و افسران کی ایک بڑی تعداد نے بھارت فرار ہو کر سیاسی پناہ کی درخواست دے رکھی ہے۔
امریکہ میں جدید اسلحے کے استعمال کے ذریعے تشدد کے واقعات ایک تشویشناک حد تک بڑھ چکے ہیں۔ یہی وہ دور بھی ہے جہاں اقتصادی بدحالی، غربت اور بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ سرمایہ دارانہ لوٹ کھسوٹ کے اس نظام میں نشانہ یا تو غریب عوام یا پھر اقلتیں بن رہی ہیں۔ اس صورت حال میں لوگ سوال کر رہے ہیں کہ اسلحے کی صنعتوں کے منافع بخش کاروبار کے تحفظ کے لئے جمہوریت کے اصل حصہ داروں کی زندگیوں کو کب تک داؤں پر لگایا جاتا رہے گا؟
مزید یہ کہ ایسے یوتھئے ویکسین کی بجائے چف والی سرکار سے دم کروائیں۔
انگریزی ہو یا اردو، طبقہ ہو یا ذات، جینڈر ہو یا مذہب…کسی بھی بنیاد پر کسی کا مذاق اڑانا ایک شرمناک طبقاتی، نسل پرستانہ اور انسانیت دشمن رویہ ہے۔
علی وزیر کے ساتھیوں، اہل خانہ اور بالخصوص وانا وزیرستان کے عوام کو علی وزیر کی درخواست ضمانت پر فیصلہ نہ کئے جانے پر شدید تشویش ہے۔ جمعہ کے روز وانا میں منعقدہ جلسہ میں علی وزیر کے خلاف انتقامی کارروائیوں کو فوری ختم کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
ہم سمجھتے ہیں کہ جمہوریت انسانی ترقی اور وقار کی ضمانت ہے۔ سوشلزم جمہوریت کی ضمانت ہے۔ آئیے مل کر سوشلزم کی جدوجہد کو تیز کریں۔ آئیے نہ صرف اس حکومت بلکہ اس نظام سے نجات کی جدوجہد تعمیر کریں۔ اقتدار کا اخلاقی جواز صرف محنت کش طبقے کے پاس ہے۔ یہ جواز البتہ جمہوری طاقت حاصل کئے بغیر ممکن نہ ہو گا۔
جب تک معاشرے میں یہ تقسیم اور تفریق موجود ہوگی جنسی زیادتی سمیت دیگر جرائم کیلئے گنجائش ہمیشہ موجود رہے گی۔
مالی، جسمانی اور جذباتی زمروں میں بزرگوں کو مدد فراہم کرنے کیلئے ایک معاشرے کو مضبوط اداروں اور پالیسی کی ضرورت ہے جو تبدیلی کی حرکیات اور طرز زندگی اور خاندانی ڈھانچے کو مد نظر رکھتے ہوئے وضع کی گئی ہو۔
آج پاکستان کی سماج تنزلی کی سب سے بڑی وجہ وہ انتہا پسند مائنڈ سیٹ ہے جس کے لیے ضروری ہے کہ نصاب سے جنونی مواد کو نکالا جائے۔
حکومت کیلئے کورونا کی تیسری لہر کے دوران سب سے بڑا سوال یہی ہے کہ کیا معاشی اثرات کو کم کرنے کیلئے کوئی سنجیدہ اقدامات کئے جا سکیں گے یا نہیں۔ رپورٹ کے مطابق پی بی ایس کا سروے کورونا کی تیسری لہر کے دوران حکومتی پالیسیوں کیلئے اہم اسباق فراہم کرتا ہے۔ اس کا فالو اپ سروے بھی کیا جانا ضروری ہے اور حکومت کو کورونا ویکسین کی ہر شہری تک مفت فراہمی یقینی بناتے ہوئے لاک ڈاؤن کے معیشت پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے کیلئے ناگزیر اقدامات کرنا ہونگے۔