1947ءکے ان ہولناک دنوں میں، انُ ہندوﺅں اور مسلمانوں میں، جنہوں نے اپنی جان کی بازیاں لگا کر دوسرے مذہب کے لوگوں کی جانیں بچائیں، کئی ایسے ضرور ہونگے جن کی سانسوں میں اقبال کی شاعری رچی بسی تھی۔

1947ءکے ان ہولناک دنوں میں، انُ ہندوﺅں اور مسلمانوں میں، جنہوں نے اپنی جان کی بازیاں لگا کر دوسرے مذہب کے لوگوں کی جانیں بچائیں، کئی ایسے ضرور ہونگے جن کی سانسوں میں اقبال کی شاعری رچی بسی تھی۔
شیخ محمد رشیداپنی پوری زندگی نہ صرف کسانوں اور مزدوروں کے لئے سرگرم رہے بلکہ اصلاح پسند سوشلسٹ پالیسیوں پر قائم بھی رہے۔ ان کا خیال تھا کہ معاشرتی اداروں کی ترقی سوشلزم کی منزل کی طرف لے جائے گی بشرطیکہ اس کے لئے کام کیا گیا ہو لہذا انہوں نے انقلاب کی بجائے اصلاحات کے ذریعہ سوشلسٹ جمہوریت کے لئے تگ و دو کی۔ اسی لئے وہ مختلف کسان تنظیموں، سیاسی جماعتوں، اور حکومتوں کا حصہ رہے۔
انہوں نے دھمکی دی کہ اگر یورپ نے اسلاموفوبیا ند نہ کیا تو بھی فرانس کے سفیر کو نہیں نکالا جائے گا بلکہ پاکستان احتجاجاً یورپ سے امداد لینا بھی بند کر دے گا۔
کوئی پوچھے گا جنر ل فیض سے کہ کیا مفاد تھا جو آگ لگانے اور بھڑکانے والے چینل 92 کو اس وقت کھلوانا چاہتے تھے؟
آٹھویں کانگریس کے دوران انقلاب کی تاریخی نسل نے نوجوان کمیونسٹوں کیلئے راستہ متعین کیا۔